جامعہ کراچی کو دیوالیہ سے بچانے کیلئے 615 ملین روپے درکار

  • September 19, 2019 3:06 pm PST
taleemizavia single page

کراچی: پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ کی سب سے بڑی تعلیمی درسگاہ جامعہ کراچی شدید مالی بحران کا شکارہوگئی ہے۔ اساتذہ اور عملے کی تنخواہوں اور یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی بھی مشکل ہوگئی۔یونیورسٹی انتطامیہ نے سندھ حکومت سے مالی مدد مانگ لی۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ مالی خسارے کے باعث ملازمین کی تنخواہوں کے پیسے بھی نہیں رہے۔ بلز کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ جامعہ میں پچاس سے زائد شعبے ہیں۔ ریسرچ کرنے کے لئے بھی پیسے نہیں ہیں، ختم ہوچکے ہیں۔

سیکریٹری جامعات اینڈ بورڈ نے جامعہ کراچی کو فنڈز جاری کرنے کے لئے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو سمری بجھوادی ہے۔ جامعہ کراچی کو مالی خسارے سےنکالنے کے لئے چھ سو پندرہ ملین روپے فوری جاری کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے آج ملک بھر میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا تھا۔

فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے مطابق وفاقی حکومت اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے جامعات کی فنڈنگ میں کٹوتی کردی۔ جس کی وجہ سے ملک بھر کی 200 جامعات شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔

اساتذہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ 200 جامعات کو سالانہ 103 ارب روپے فراہم کیے جانے تھے لیکن وفاقی حکومت نے گرانٹ میں کمی کرتے ہوئے ملک بھر کی جامعات کے لیے صرف 53 ارب روپے مختص کر دیے۔

جامعہ کراچی کے اساتذہ نے حکومت کی جانب سے مالی بحران سے نکلنے کے لیے مالی امداد نہ ملنے کی صورت میں کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے. اساتذہ نے پہلا احتجاج 17 ستمبر کو کیا تھا.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *