ایسے سائنسدان جو اپنی ایجادات کے ہاتھوں موت کا شکار ہوئے

  • November 3, 2018 12:00 am PST
taleemizavia single page

آمنہ مسعود

ریڈیم میری کیوری

ریڈیم میری کیوری نامی خاتون کی دریافت ہے جنہوں نے طویل عرصے تک اس پر تحقیق کی اور اس دریافت پر دو بار نوبیل انعام کی حق دار ٹھہری۔ 1934ء میں طویل عرصے تک تابکار شعاعوں کی زد میں رہنے کے باعث لیو کیمیا ﴿ہڈیوں کے گودے کے کینسر﴾ کے مرض میں مبتلا ہوگئیں، کچھ عرصے بعد ان کا انتقال ہوگیا۔

ویلیرین اباکووسکی

ایرو ویگن نامی گاڑی کا موجد اباکووسکی 1921ء میں اپنی ایجاد کردہ گاڑی کی پہلی آزمائش کے دوران ہلاک ہوگیا۔ ایئر کرافٹ کے انجن پر چلنے والی یہ گاڑی پہلے تجربے کے دوران اس وقت اُلٹ گئی جب وہ نہایت برق رفتاری سے دوڑ رہی تھی۔

فرنز ریلچٹ

ایک آسڑیلوی نژاد فرانسیسی موجد فرنز ریچلٹ نے 1912ء میں پیراشوٹ سوٹ ایجاڈ کیا تھا۔ اس کا مقصد ان پائلٹوں کی جان بچانا تھا جو طیارے کے کسی حادثے کا شکار ہونے کے بعد طیارے سے چھلانگ لگانا چاہتے ہوں۔ پیرا شوٹ سوٹ مکمل ہونے کے بعد اس کی آزمائش کے لیے ایفل ٹاور کا انتخاب کیا گیا۔ تاہم بدقسمتی سے پہلی آزمائشی اُڑان ہی بُری طرح ناکامی سے دو چار ہوئی اور سوٹ کا موجد اپنے بنائے ہوئے سوٹ میں پھنس کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

ولیم بلیک

جدید پرنٹنگ کا بانی ولیم بلیک 1867ء میں اپنی ہی بنائی ہوئی پرنٹنگ مشین میں آکر اپنی ٹانگ کٹوا بیٹھا۔ حادثے کےو قت ولیم نے چرخی کو چلانے کے لےی اس پر اپنی ٹانگ سے زور آزمائی کی جس پر اچانک مشین چل پڑی اور ولیم کی ٹانگ برق رفتاری سے گھومتی چرخی میں آکر کٹ گئی۔ نو دن تک ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد اس کی ٹانگ کا انفیکشن پورے جسم میں پھیل گیا جس کے بعد اس کی موت واقع ہوئی۔

تھامس مڈگلے جونیئر

وہ امریکی انجینئر اور کیمیا دان تھا، گیسولین اور کلورفلورو کاربن جیسی اہم دریافت اس نے کی تھی۔ اُس نے 100 سے زائد ایجادات اپنے نام رجسٹرڈ کرائی تھیں۔ 1944ء جب اُس کی عمر 51 سال تھی وہ پولیو کے مرض میں مبتلا ہوگیا جس کے باعث اس کی ٹانگوں نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ اپنی اس معذوری کے پیش نظر اس نے رسی اور پُلی کی مدد سے اپنی ٹانگوں کو حرکت دینے کا سسٹم بنایا گیا جو بستر سے اُٹھنے میں مدد دیتا تھا۔ یہی سسٹم اس کی جان لے گیا۔ جب ایک روز وہ اپنے بستر اس پُلی اور رسی کی مدد سے اُٹھنے لگے تو رسی کے گرد خود ہی اُلجھ گیا اور یہ رسی اس کی گردن کے گرد لپٹ گئی جس کی قوت سے ہی وہ جان کی بازی ہار گیا۔

ہنری سمولنسکی

انجینئر ہنری اُڑتی کار ایجاد کرنے کا شوقین تھا جس کے لیے اُس نے اپنی ملازمت چھوڑ کر ایڈوانسڈ وہیکل انجینئرنگ کی تعلیم شروع کی۔ گیارہ ستمبر 1973ء میں وہ ایسی کار تیار کر کے اسے اُڑانے لگا تو اس دوران تو ہوا میں اُڑتے ہی کار کی باڈی پروں سے الگ ہوگئی اور کار نیچے گر کر تباہ ہوئی جس سے ہنری کی موت واقع ہوگئی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *