پنجاب میں سرکاری اُستاد کی تنخواہ 15 ہزار روپے ہونے کا انکشاف
- June 23, 2021 1:15 pm PST
جواد احمد، ملتان: حکومت پنجاب نے صوبے کے سرکاری سکولوں میں انصاف آفٹر نون سکولز لانچ کیے ہیں، ان سکولوں میں شام کے اوقات میں منعقد ہونے والی کلاسز کو پڑھانے کے لیے اساتذہ کی تنخواہ 15 ہزار روپے مقرر کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
پنجاب حکومت نے ایلیمنٹری اور ہائی سکولوں میں آفٹر نون کلاسز کا اجراء کیا ہے اور ان کلاسز کو پڑھانے کے لیے انصاف آفٹر نون سکول کے لیے چار اساتذہ کی تقرریوں کے اختیارات ہیڈ ماسٹرز کو تفویض ہیں۔
تعلیمی زاویہ کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق، انصاف آفٹر نون سکولز میں ایلیمنٹری کلاس کو پڑھانے کے لیے اُستاد کی تنخواہ پندرہ ہزار روپے ماہانہ جبکہ ہائی سکول میں پڑھانے کے لیے اُستاد کی تنخواہ اٹھارہ ہزار روپے مقرر ہے۔
پنجاب حکومت نے انصاف آفٹر نون سکولز کے لیے صوبے کے 577 سرکاری سکولوں کو منتخب کیا گیا ہے اور آفٹر نون پروگرام کے لیے حکومت نے 12 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے ہیں، صوبائی کابینہ نے ان فنڈز کی منظوری بھی دے دی ہے۔
پالیسی دستاویز کے مطابق، سرکاری سکولوں میں قائم کونسل کے پاس دستیاب فنڈز سے اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگیاں ہوں گی، آفٹر نون پروگرام کے لیے ملازمین بھی تعینات ہوں گےجن کی ماہانہ تنخواہ سات ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
محکمہ سکولز ایجوکیشن پنجاب نے انصاف آفٹر نون سکول میں ایلیمنٹری سکول میں 100 داخلے اور ہائی سکول میں 80 داخلوں کی حد مقرر ہے۔ پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی عہدیدار رانا لیاقت علی نے تعلیمی زاویہ سے گفتگو کرتے ہوئے سخت رد عمل کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ اس قدر کم تنخواہ سے ایک غریب آدمی کیسے گزارہ کرے گا اور اُستاد کی تنخواہ مزدور کی اُجرت سے بھی کم مقرر کرنا خود حکومتی پالیسی کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
رانا لیاقت علی نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ آفٹر نون سکول میں پڑھانے والے اساتذہ کی کم سے کم تنخواہ پنتیس ہزار روپے ماہانہ مقرر کی جائے۔