شدت پسندی کا خاتمہ کیسے؟100 یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کا اجلاس

  • May 6, 2017 1:39 pm PST
taleemizavia single page

اسلام آباد

ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان بھر کی سرکاری و نجی یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کو اسلام آباد جمع کر رہی ہے اور 8 مئی کو خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

ایچ ای سی کو حکومت کی جانب سے ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ ملک میں بڑھتی شدت پسندی کے جامعات پر ہونے والے اثرات سے نبرد آزما ہونے کے لیے سفارشات اور لائحہ عمل مرتب کرے۔

آٹھ مئی کو اسلام آباد کے مارگلہ ہوٹل میں منعقد ہونے والے اس ایک روزہ اجلاس کی صدارت چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کریں گے۔

ایچ ای سی کی جانب سے جاری کردہ پروگرام شیڈول کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی اجلاس کے مقاصد پر تفصیلی گفتگو کریں گے جبکہ اجلاس کے پہلے سیشن میں پاکستان میں سماجی و مذہبی لحاظ سے شدت پسندی کے پہلو پر رفاء انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر انیس احمد گفتگو کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں؛ وائس چانسلرز کا پنجاب میں اساتذہ کی انجمنوں پر پاپندی لگانے کا مطالبہ

ملک کی یونیورسٹیوں میں شدت پسندی کی وجوہات پر ایگری کلچر یونیورسٹی پشاور کے وائس چانسلر ڈاکٹر ظہور احمد سواتی، یونیورسٹیوں میں شدت پسندی پر قابو پانے، رواداری اور امن کے فروغ کے موضوع پر فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمینہ امین قادر گفتگو کریں گی۔

اجلاس میں اس بنیادی گفتگو کے بعد چار گروپس ترتیب دیے جائیں گے۔ ان گروپس میں رواداری کی ترویج میں طلباء کا کردار، شدت پسندی کا خاتمہ، ثقافتی ہم آہنگی میں یونیورسٹیز لیڈرز اور ایڈمنسٹریشن کا کردار،یونیورسٹیوں میں شدت پسندی کے خاتمہ میں پبلک پالیسی کی تشکیل نو کے موضوعات پر مباحثہ کیا جائے گا۔ جس کے بعد یہ گروپس اپنی تجاویز مرتب کریں گے۔

ملک بھر سے آنے والے وائس چانسلرز کا یہ اجلاس صبح دس بجے شروع ہوگا جو پانچ گھنٹے بعد اختتام پذیر ہوگا۔

خیال رہے کہ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 18 اپریل کو لاہور میں صوبے بھر کی جامعات کے وائس چانسلرز کا اجلاس منعقد کیا تھا جس میں یونیورسٹیوں میں شدت پسندی کے اضافہ اور امن کے قیام پر مباحثہ کیا گیا تھا اور اس پر تجاویز مرتب کر کے حکومت پنجاب کو ارسال کی گئی ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *