تعلیمی کانفرنسز پر سیاستدانوں، گورنرز کو بُلانے پر پاپندی کی تجویز
- November 7, 2018 2:25 pm PST
آمنہ مسعود: سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان نے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی کانفرنسز میں سیاستدانوں، گورنرز اور تعلیم سے غیر متعلقہ شخصیات کو مدعو کرنا بند ہونا چاہیے اور کانفرنسز کو وی آئی پی کلچر سے الگ کیا جائے۔ انھوں نے تجویز پیش کی ہے کہ کانفرنسز میں مہمان خصوصی اساتذہ کو بنایا جائے تاکہ انھیں عزت بخشی جاسکے۔
اساتذہ سیاستدانوں سے زیادہ بہترین اور عمدہ مہمان خصوصی ہوسکتے ہیں، سیاستدانوں کو علمی مباحثوں سے دور رکھا جائے تاکہ کانفرنسز میں تعمیری گفتگو ہوسکے. سابق سیکرٹری خارجہ نے گورنر پنجاب کی جانب سے عالمی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر خوشی کا اظہار کیا.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں ہیومن رائٹس کے موضوع پر منعقدہ عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شمشاد احمد خان اس عالمی کانفرنس میں بطور Keynote سپیکر مدعو تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خطبہ حجتہ الوداع میں انسانی حقوق پر تفصیلی چارٹرڈ آج سے 14 سو سال پہلے دے دیا گیا تھا اور جدید دور میں بھی یہ جامع چارٹر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر اقوام متحدہ کا کردار موثر نہیں ہے اور جن ممالک میں انسانی حقوق کی پاسداری نہیں کی جارہی اس کے سد باب کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
انسانی حقوق پر منعقدہ اس کانفرنس میں چین، امریکہ، بیلجیئم، سنگا پور، سری لنکا سے پروفیسرز شرکت کر رہے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین شعبہ سیاسیات ڈاکٹر خالد منظور بٹ نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی عالمی مسئلہ ہے اور انسانوں کو تحفظ فراہم کرنا عالمی اداروں اور مملکتوں کی بھی ذمہ داری ہے۔
دو روز تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں 30 سے زائد تحقیقی مقالہ جات پڑھے جائیں گے۔
کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں چیئرمین پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین، وائس چانسلر ڈاکٹر حسن امیر شاہ نے بھی شرکت کی.