وائس چانسلر جامعہ پنجاب ڈاکٹر زکریا ذاکر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

  • April 21, 2018 11:48 am PST
taleemizavia single page

لاہور

چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر زکریا ذاکر کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا، عدالت میں وائس چانسلر تقرری کیس کے از خود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے ڈاکٹر زکریا ذاکر کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا گیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان کے سامنے پیش ہوئے ڈاکٹر زکریا ذاکر نے استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں دو سال چھ مہینے سے مستقل وائس چانسلر کیوں تعینات نہیں کیا جا رہا؟ چیف جسٹس نے کہا کہ یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ نے کس قانون کے تحت اراضی حکومت کے حوالے کی ہے؟

پنجاب یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ نے جامعہ کی 80 کینال اراضی حکومت کو دینے کی منظوری دی تھی۔ عدالت نے سنڈیکیٹ کے ممبران کو بھی عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ واضح ہو گیا کہ حکومت ناجائز کام کرانے کیلئے مستقل وائس چانسلر تعینات نہیں کرتی۔

وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹانے کے حکم کے فوری بعد ہی ڈاکٹر زکریا ذاکر نے استعفیٰ پیش کر دیا ۔

چیف جسٹس نے حکم دیا کہ یونیورسٹی کے سینئر ترین پروفیسر کو وائس چانسلر کے عہدے پر تعینات کیا جائے ۔ ڈاکٹر زکریا ذاکر کے وکیل خالد رانجھا نے چیف جسٹس سے استدعا کی کہ فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ استعفیٰ پیش کیا جائے اُس کے بعد جائزہ لیں گے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وائس چانسلر تقرری کے لیے سینئر ترین پروفیسر کو کیوں نظر انداز کیا گیا؟ چیف جسٹس نے سرچ کمیٹی کی پرفارمنس اور یونیورسٹی میں دو سال چھ مہینے سے عہدہ خالی ہونے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ یہ رپورٹ کل چیف جسٹس کے سامنے پیش کی جائے گی۔

واضح رہے کہ پنجاب یونیورسٹی کی 80 کینال اراضی وفاقی حکومت کی ملکیت تھی جو کہ گزشتہ پچاس برس سے پنجاب یونیورسٹی کے قبضہ میں تھی۔ پنجاب یونیورسٹی نے پنجاب حکومت سے قانونی رائے کے بعد زمین وفاقی حکومت کو دینے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں جنوری 2016ء سے مستقل وائس چانسلر کی تقرری نہیں کی گئی۔ اس سے قبل سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے ڈاکٹر مجاہد کامران کو عہدے سے ہٹا کر ڈاکٹر ظفر معین ناصر کو پنجاب یونیورسٹی کا وائس چانسلر تعینات کیا تھا۔

عدالت نے تین میڈیکل یونیورسٹیز میں بھی مستقل وائس چانسلر نہ ہونے کے کیس کی سماعت کی ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *