ایچ ای سی: اربوں کی حکومتی فنڈنگ سے پی ایچ ڈی یافتہ کہاں غائب؟

  • June 12, 2017 4:45 pm PST
taleemizavia single page

اسلام آباد: ریاض الحق

ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2003ء سے لے کر اب تک پی ایچ ڈی کیلئے 10 ہزار 962 انڈیجنئس سکالر شپ دیے ہیں تاہم پی ایچ ڈی کرنے والے ان سکالرز کی ملازمتوں سے متعلق ایچ ای سی کے پاس کوئی باقاعدہ ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ ڈویژن کے تحت انڈیجیئنس اینڈ اوورسیز سکالر شپ پروگرام چلایا جارہا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اب تک ان سکالر شپ پروگرام کی مد میں 47 ارب 80 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں تاہم ان سکالرز کا ڈیٹا کمیشن کے پاس موجود نہیں ہے حتیٰ کہ پی ایچ ڈی سکالرز کے ساتھ شوریٹی بانڈز پر دستخط بھی کرائے جاتے ہیں۔

اس بانڈ کے تحت پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد اُنہیں پانچ سال تک کے لیے متعلقہ یونیورسٹی میں لازمی پڑھانا ہوتا ہے۔

ایچ ای سی کے پاس ایسے پی ایچ ڈی سکالرز کا ڈیٹا موجود نہیں ہے جن کی تعلیم مکمل ہونے کے بعد بھی وہ بے روزگار ہیں تاہم با روزگار سکالرز کی فہرست موجود ہے جن کی تعداد 10 ہزار ہے۔

حال ہی میں ایچ ای سی نے ویژن 2025ء کے تحت 38 ہزار نئے پی ایچ ڈی کی پیداوار کو ضروری قرار دیا۔

مقامی پی ایچ ڈی سکالر شپس

خیال رہے کہ ایچ ای سی نے 2004ء سے لے کر 2017ء تک پی ایچ ڈی کے لیے 8 ہزار 587 انڈیجینئس سکالر شپس دی ہیں اور اوسطا ایک سکالر پر 16 لاکھ روپے سے لے کر 19 لاکھ روپے تک خرچ کیے گئے ہیں۔

تاہم یہ انتہائی دلچسپ ہے کہ ان میں سے صرف 2 ہزار 863 سکالرز نے پی ایچ ڈی کی ڈگریاں مکمل کی ہیں۔ ان میں سے 366 سکالرز پی ایچ ڈی ڈگری مکمل کرنے میں ناکام جبکہ 240 سکالرز نے فنڈز واپس کیے ہیں جو اُن پر خرچ کیے گئے تھے اس کے ساتھ ان پر مجموعی فنڈ کا 25 فیصد جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

ایچ ای سی نے 126 سکالرز کو متعدد بار خطوط لکھیں ہیں تاہم اُن کی جانب سے فی الحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

غیر ملکی پی ایچ ڈی سکالر شپس

ایچ ای سی کے تحت 2002ء سے لے کر اب تک 2 ہزار375 پی ایچ ڈی ڈگریاں اوورسیز سکیم کے تحت مکمل ہوئیں اور اوسطا ایچ ای سی نے 75 لاکھ روپے ایک سکالر پر خرچ کیے ہیں۔

اب تک اس پروگرام کے تحت 18 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق اب تک 84 افراد پی ایچ ڈی مکمل کرنے میں ناکام جبکہ 98 سکالرز پاکستان واپس ہی نہیں لوٹے۔ ایچ ای سی نے 2015ء میں قومی اسمبلی میں بتایا کہ 177 ایم فل اور پی ایچ ڈی سکالرز بیرون ممالک کی یونیورسٹیز سے پی ایچ ڈی مکمل کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق یہ تعداد 4 سو سے زائد ہے۔


بشکریہ ایکسپریس ٹریبیون

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *