ورچوئل یونیورسٹی میں سیاسی مداخلت، مستقل ریکٹر کی تقرری موخر

  • January 19, 2018 9:50 pm PST
taleemizavia single page

اسلام آباد

ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان میں نئے ریکٹر کی تقرری کی سمری مسترد، سابق ریکٹر ڈاکٹر نوید اے ملک کو دوبارہ سے عہدے کا چارج دینے کیلئے وزیر اعظم نے ریکٹر کی تقرری کی سمری کو مسترد کرکے دوبارہ اشتہار جاری کر دیا ہے۔

وزیر اعظم پاکستان نے ورچوئل یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے بھیجا گیا تین رکنی پینل مسترد کر دیا۔

ایک مہینہ قبل بورڈ آف گورنرز نے ریکٹر کی تقرری کیلئے امیدواروں کے انٹرویوز مکمل کیے تھے جس کے بعد ڈاکٹر نعیم خان، ڈاکٹر منصور الہی بابر اور ڈاکٹر کلیم کا نام ریکٹر کی تقوری کیلئے پینل میں بھیجا تھا کیلئے بھیجا تھا جسے وزیر اعظم نے مسترد کر دیا یے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق ریکٹر ڈاکٹر نوید اے ملک کو دوبارہ عہدہ دینے کیلئے سمری کو مسترد کیا گیا ہے اور مستقل ریکٹر کی تقرری تک ڈاکٹر نوید اے ملک کو عہدے کا چارج دے دیا گیا یے۔

دوسری جانب بورڈ آف گورنرز نے ورچوئل یونیورسٹی میں ریکٹر کی تقرری کیلئے 14 فروری تک درخواستیں طلب کی گئی ہیں ۔

ورچوئل یونیورسٹی کے ذرائع نے تعلیمی زاویہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ڈاکٹر نوید اے ملک کو ریکٹر کا چارج دینے کے لیے سمری کو مسترد کیا گیا ہے اور آئندہ چھ مہینے تک ڈاکٹر نوید اے ملک کو ہی ریکٹر کے عہدے پر تعینات رکھا جائے گا۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر نوید اے ملک کو قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریکٹر کے عہدے کا چارج دیا گیا ہے۔