ورچوئل یونیورسٹی: ایم فل، پی ایچ ڈی کے 4500 طلباء کا مستقبل داؤ پر

  • May 8, 2017 5:40 pm PST
taleemizavia single page

اسلام آباد

ورچوئل یونیورسٹی میں ایم فل اور پی ایچ ڈی میں غیر قانونی داخلوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کی اجازت کے بغیر ہی مختلف مضامین میں ایم فل اور پی ایچ ڈی میں چار ہزار پانچ سو طلباء کو غیر قانونی داخلے دے دیے گئے۔

ورچوئل یونیورسٹی نے غیر قانونی طور پر ایم فل اور پی ایچ ڈی میں طلباء وطالبات کو داخلے دیے ہیں اور ان داخلوں کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن سے یونیورسٹی نے این او سی بھی حاصل نہیں کیا۔

ہائر ایجوکیشن نے سات نومبر دو ہزار تیرہ میں بذریعہ نوٹیفکیشن تمام سرکاری و نجی یونیورسٹیز کو ہدایات جاری کی تھیں کہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر نیا پروگرام شروع کرنے سے پہلے ایچ ای سی سے این او سی حاصل کیا جائے۔

ایچ ای سی کے اس مراسلے کے مطابق این او سی کے بغیر ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلے غیر قانونی ہوں گے اور ایچ ای سی ان پروگرامز کی ڈگریوں کی تصدیق بھی نہیں کرے گی۔

ورچوئل یونیورسٹی نے پی ایچ ڈی کمپیوٹر سائنس، ایم فل ایجوکیشن، ایم فل بائیو انفارمیٹکس اور ایم فل جینٹیکس میں داخلے کیے ہیں۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کی اجازت کے بغیر ہی یونیورسٹی میں ایم فل زوالوجی، ایم فل ریاضی، اور ایم فل مالیکیولر بائیولوجی میں داخلے کیے گئے ہیں۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایکریڈیٹیشن ڈویژن کے حکام کا کہنا ہے کہ ورچوئل یونیورسٹی نے مذکورہ مضامین میں ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلوں کے لیے درخواست جمع کرا رکھی ہے تاہم تاحال یونیورسٹی کو داخلوں کی اجازت نہیں دی گئی۔

مذکورہ پروگرامز میں داخلہ لینے والے طلباء کو یونیورسٹی نے ڈگریوں کی منظوری سے متعلق لاعلم رکھا ہے جس کی بناء پر ان طلباء کو مستقبل داؤ پر لگنے کا اندیشہ ہے۔ خیال رہے کہ ورچوئل یونیورسٹی وفاقی حکومت کی زیر نگرانی چلائی جارہی ہے۔


  1. why HEC dont establish such machnism to stop such practices and if and if any university take initiative than why not hec facilitate that university to make education more convenient

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *