جامعہ سندھ نے سعید احمد مانگی کو ضوابط کے خلاف پی ایچ ڈی کرا دی

  • December 5, 2016 12:02 am PST
taleemizavia single page

جامشورو

انسٹی ٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن، یونیورسٹی آف سندھ جامشورو نے سعید احمد مانگی کو ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے پی ایچ ڈی ڈیفنس مکمل کرا دیا۔

تعلیمی زاویہ کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق سعید احمد مانگی مذکورہ ڈیپارٹمنٹ میں ہی اسسٹنٹ پروفیسر تعینات ہیں، سعید احمد نے پاکستان اسٹڈی سنٹر میں پی ایچ ڈی میں اپنی رجسٹریشن کرائی اور پی ایچ ڈی ڈگری مکمل ہونے سے پہلے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اُن کی پی ایچ ڈی کی رجسٹریشن انسٹی ٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن میں شفٹ کر دی گئی۔

سعید احمد کی انسٹی ٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن میں رجسٹریشن منتقل کرنا ہائر ایجوکیشن کمیشن اور یونیورسٹی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اس وقت مذکورہ ڈیپارٹمنٹ میں ایک بھی پی ایچ ڈی اُستاد تعینات نہیں ہے جبکہ ایچ ای سی ضوابط کے مطابق پی ایچ ڈی اور ایم فل پروگرام میں رجسٹریشن کے لیے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں تین پی ایچ ڈی اساتذہ کا مستقل تعینات ہونا ضروری ہیں۔

صرف یہی نہیں بلکہ سعید احمد مانگی کے دونوں سُپر وائزرز بھی ریٹائرڈ پروفیسرز ہیں جو ایچ ای سی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ڈیپارٹمنٹ آف سندھی، یونیورسٹی آف سندھ کے ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر قمر جہان مرزا اور ڈیپارٹمنٹ آف اکنامکس کی ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر خالدہ جمالی نے مشترکہ طور پر سعید احمد منگی کا پی ایچ ڈی تھیسز مکمل کرایا ہے۔

سعید احمد مانگی کا جعلسازی سے پی ایچ ڈی سیمینار کرانے کے لیے ڈین فیکلٹی آف آرٹس ڈاکٹر سید جاوید اقبال نے پچیس نومبر کو باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کیا جس میں اس سیمینار میں شرکت کی دعوت دی گئی۔

مذکورہ نوٹیفیکیشن کے مطابق سعید احمد مانگی کا پی ایچ ڈی سیمینار دو دسمبر کو کرایا گیا جس کے بعد انہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری جاری کی جارہی ہے۔

تعلیمی زاویہ کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق سولہ جون دو ہزار چودہ میں ڈین ریسرچ اینڈ گریجویٹ اسٹڈیز ڈاکٹر صالح پروین نے نوٹیفیکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ انسٹی ٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن میں پی ایچ ڈی اساتذہ نہ ہونے کی بناء پر ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرام شروع نہیں کیا جاسکتا تاہم سعید احمد مانگی کو پی ایچ ڈی کرانے کے لیے یونیورسٹی نے اپنے اور ایچ ای سی ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔

سعید احمد مانگی کے پی ایچ ڈی سیمینار کی اجازت وائس چانسلر نے دی جس کا نوٹیفکیشن میں حوالہ بھی موجود ہے۔

یونیورسٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر موجود تفصیلات کے مطابق پی ایچ ڈی سیمینار میں شاہ عبد الطیف یونیورسٹی خیر پور کے ڈیپارٹمنٹ آف آرکیالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر مسطور بخاری نے ایکسٹرنل ایگزامینر کے طور پر شرکت کی۔ سعید احمد مانگی نے سندھ میں تالپو حکمران کے دور میں تعمیر کی جانے والی عمارتوں پر تحقیق کی ہے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کی کوالٹی ایشورنس ایجنسی کے متعلقہ افسر نے تعلیمی زاویہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ پی ایچ ڈی کے معاملے پر یونیورسٹی سے وضاحت مانگی جائے گی تاہم دستاویزات کی روشنی میں پی ایچ ڈی سیمینارکا انعقاد ضوابط کی خلاف ورزی ہے جس پر سعید احمد منگی کی پی ایچ ڈی ڈگری کینسل بھی کی جاسکتی ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *