سپیرئیر یونیورسٹی کے ٹیکنالوجی پراجیکٹ نے پندرہ یونیورسٹیز کو شکست دیدی

  • December 18, 2016 12:13 am PST
taleemizavia single page

لاہور

پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تحت ایرپٹ لاہور مقابلوں کا انعقاد کیا گیا ان مقابلوں میں دو سو مختلف ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس تیار کیے گئے تھے جس میں پندرہ بڑی یونیورسٹیوں کی ٹیموں نے شرکت کی۔

اس مقابلوں کا انعقاد پی آئی ٹی بورڈ اور پلان نائن کے اشتراک سے ہوا جس میں لمز، کامسیٹس، انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی، بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی، یو ایم ٹی، فاسٹ، پنجاب یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب کی ٹیمیں بھی شامل تھیں۔

مقابلے کے پہلے راؤنڈ کے بعد بارہ بہترین پراجیکٹس کی سکروٹنی کی گئی تھی اور ان بارہ پراجیکٹس تیار کرنے والی ٹیموں کے درمیان مقابلہ سخت رہا۔

superior1

سپیریئر یونیورسٹی لاہور کی ٹیم کے منفرد پراجیکٹ کو بہترین قرار دے کر پہلی پوزیشن دی گئی اور پراجیکٹ تیار کرنے والے طلباء میں گیارہ لاکھ روپے نقد انعام بھی دیا گیا۔

سپیرئیر یونیورسٹی کے طلباء نے اس مقابلے میں آئی آٹومیٹ تیار کیا تھا جس میں آنکھوں کی مدد سے الیکڑانک اشیاء کو حرکت میں لایا جاسکتا ہے۔ طلباء نے اپنا یہ پراجیکٹ خصوصی طورپر معذور افراد کے لیے تیار کیا تھا۔

اس کے علاوہ اس پراجیکٹ میں یہ بھی دکھایا گیا تھا کہ آنکھوں کی مدد سے کیسے گھر میں رکھی برقی اشیاء کو بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

طلباء نے اس ٹیکنالوجی کا باقاعدہ استعمال کر کے بھی دکھایا جسے وہاں پر موجود ججز نے بے حد سراہا۔

superior-4

ایرپٹ مقابلوں کی اختتامی تقریب میں چیئرمین پی آئی ٹی بی ڈاکٹر عمر سیف نے شرکت کی اور سپیرئیر یونیورسٹی کے طلباء کو چمپیئن سوینئر بھی دیا۔ ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ سپیرئیر یونیورسٹی کے طلباء کے اس منفرد پراجیکٹ کو باقاعدہ لانچ کیا جائے گا اور یہ انعامی رقم انہیں اپنے پراجیکٹ کو عملی شکل دینے کے لیے دی گئی ہے۔

ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ ان طلباء کو پلان نائن کے ٹیک انکیوبیٹر کے ساتھ کام کرنے کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا۔

سپیرئیر یونیورسٹی کے پروریکٹر اور پروفیسر ڈاکٹر سمیرا رحمان نے طلباء کو مبارکباد پیش کی۔ واضح رہے کہ پلان نائن نے ان مقابلوں کے لیے طلباء کو دو مہینے کا وقت دیا تھا اور مقابلوں میں شرکت کے لیے نومبر میں ہی درخواستیں لی گئی تھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *