سکھر تعلیمی بورڈ میں میڑک کی تمام پوزیشنز نجی سکولز کے نام

  • July 3, 2018 11:49 pm PST
taleemizavia single page

سکھر

ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سکھر نے میٹرک کے سائنس و جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات2018کے نتائج کا اعلان کردیا۔مجموعی صورتحال میں طلبہ طالبات پر بازی لے گئے، پہلی پوزیشن محمد عظیم اور دوسری پوزیشن ثناء نے حاصل کی جبکہ تیسری پوزیشن حیدر امام اور دعا شاہ کے حصے میں آئی۔

ناظم امتحانات عبدالسمیع سومرو نے دسویں جماعت کے سائنس اور جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا۔نتائج کے مطابق طلبہ میں سٹی اسکول سکھر کے محمد عظیم نے 768 مارکس کے ساتھ پہلی، پاک ترک انٹرنیشنل اسکول اینڈ کالج خیرپور کے حیدر امام نے 761 کے ساتھ دوسری، ایکسیلینس اسکول کالج پنوعاقل کے حمزہ نے 760 مارکس کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔

جبکہ طالبات میں بحریہ فاؤنڈیشن کالج کنڈیارو کی ثناء نے 767 مارکس کے ساتھ پہلی، گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کی دعاشاہ نے 761 کے ساتھ دوسری، سٹی اسکول خیرپور کی عریبا عامر نے 760 مارکس کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔

سائنس گروپ میں سکھر تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام گھوٹکی،خیرپور،نوشہروفیروز اور سکھر میں مجموعی طور49 ہزار 770امیدواررجسٹرڈ ہوئے،6 امیدوار غیر حاضر رہے، 49ہزار764 امیدواروں نے حصہ لیا، 39 ہزار 734 امیدوار پاس اور 10 ہزار 8 امیدوار فیل قرار پائے۔

دوہزار 577 طلبہ و طالبات اے ون گریڈ ، 11 ہزار 170امیدوار اے گریڈ، 11 ہزار862 بی گریڈ، 10 ہزار874 سی گریڈ، 3 ہزار225 ڈی گریڈ اور 26 طلبہ وطالبات نے ای گریڈ حاصل کیا۔22امیدواروں کے نتائج مختلف وجوہات کی بناء پر روک لئے گئے۔طلبہ میں کامیابی کا تناسب 78.21 اور طالبات میں 83.82 رہا، اور مجموعی طور پر کامیابی کا تناسب 79.84 رہا۔

اسی طرح جنرل گروپ میں مجموعی طور پر 2758 امیدواروں نے حصہ لیا، 2214 امیدوار پاس اور 495امیدوار فیل قرار پائے، اے ون اور اے گریڈ میں کوئی امیدوارپاس نہ ہو سکا، 431 بی گریڈ، 973 سی گریڈ، 772 ڈی گریڈ اور 38امیدوار ای گریڈ میں پاس ہوئے ، 48امیدواروں کے نتائج مختلف وجوہات کی بنا پر روک لئے گئے۔

طلبہ میں کامیابی کا تناسب 79.81، طالبات میں 83.92 رہا، مجموعی طور پر کامیابی کا تناسب 80.28 رہا۔چیئرمین تعلیمی بورڈ سید مجتبیٰ شاہ کے مطابق پورے سندھ میں ثانوی واعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سکھر نے سب سے پہلے میٹرک کے نتائج کا اعلان کیا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *