سندھ یونیورسٹی جامشورو کے ہاسٹل میں طالبہ کی خود کُشی

  • January 2, 2017 3:42 am PST
taleemizavia single page

جامشورو

جامشورو سندھ یونیورسٹی کے ماروی گرلز ہاسٹل میں طالبہ نے خود کو پنکھے سے لٹکا کر خود کُشی کر لی ہے۔

گرلز ہاسٹل میں رہائش پذیر شعبہ سندھی کے فائنل ایئر کی بائیس سالہ طالبہ نائلہ خود کو پنکھے سے لٹکا کر خود کُشی کی ہے متعلقہ تھانے کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر نعش اپنی تحویل میں لے لی ہے۔

یہ پڑھیں؛ لمز کے طالبعلم کی ہاسٹل میں پُراسرار موت

نائلہ کی نعش کو ابتدائی پوسٹ مارٹم کے لیے ایل ایم یو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایس ایچ او طاہر مغل کے مطابق ہاسٹل انتظامیہ کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی۔ ایس ایچ او نے بتایا ہے کہ جب وہ وہاں پہنچے تو نعش پنکھے کے ساتھ لٹک رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں؛ پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل میں طالبہ کی خود کُشی

ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں تاہم فی الحال خود کُشی کی وجوہات پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ یونیورسٹی ذرائع کے مطابق نائلہ قمبر شہر کے گوٹھ رند کی رہائشی تھی۔

یونیورسٹی کی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اظہر علی شاہ نے تعلیمی زاویہ سے بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایس ایس پی جامشورو طارق ولایت کی نگرانی میں ہونے والی انکوائری شفاف نہیں ہوسکتی لہذا حکومت سندھ کسی غیر جانبدار پولیس افسر کو انکوائری کا سربراہ مقرر کرے۔

ڈاکٹر اظہر علی شاہ کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی طارق ولایت وائس چانسلر کے زیر اثر ہیں اور انہیں یونیورسٹی میں وی سی ہاؤس کے ساتھ رہائش بھی دے رکھی ہے لہذا طارق ولایت غیر جانبدار تحقیقات کرنے کے لیے مناسب نہیں ہیں۔

ڈاکٹر اظہر علی شاہ نے طالبہ کی خود کُشی کے معاملے پر سیشن جج جامشورو سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقع کی جویڈیشل انکوائری کرائی جائے تاکہ واقعہ میں ملوث ذمہ داروں کا تعین کیا جاسکے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *