سندھ: سکولز فرنیچر خریداری کے 80 کروڑ کے ٹینڈر میں گھپلا

  • May 10, 2017 11:04 am PST
taleemizavia single page

کراچی: سید محمد عسکری

محکمہ سکولز ایجوکیشن سندھ میں مانیٹرنگ اینڈ اسسٹنٹ کی خلاف ضابطہ بھرتیوں کے بعد 80 کروڑ روپے مالیت کے فرنیچر کی خریداری کے لیے قوائد نظر انداز کر کے انتہائی عجلت میں ٹینڈر کھولے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

من پسند ٹینڈر کی وصولی کے لیے پیرا قواعد کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے جبکہ چیئرمین خریداری کمیٹی غلام علی برہمانی کی عدم موجودگی میں ایڈیشنل سیکرٹری ذاکر شاہ نے خریداری کمیٹی کی صدارت کرتے ہوئے ٹینڈر وصول کیے اور پھر انہیں کھولا گیا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ خریداری کمیٹی کی سربراہ شگفتہ جمانی ہیں جس کے بعد ٹینڈر سے دو روز پہلے ایڈیشنل سیکرٹری غلام علی برہمانی کو خریداری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

کروڑوں روپے مالیت کے ٹینڈر کے لیے جب ٹینڈر دہندگان کو بلایا گیا تو ایڈیشنل سیکرٹری ذاکر شاہ نے دیر سے آنے والی ایک کمپنی کے ٹینڈر کو منظور کر لیا جس پر تمام ٹینڈر دہندگان نے اعتراض کیا مگر انہیں زبردستی خاموش کرا دیا گیا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ اس ٹینڈر میں بچوں کے بیٹھنے کے لیے ڈوئل ڈیکس جو سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے اس میں پنسل اور کتابیں رکھنے کی وجہ سے پین، پنسل اور ربڑ رکھنے کی جگہ نہیں ہے اور اس شیلف کے پیچھے جو سپورٹ کتابوں کو گرنے سے روکنے کے لیے بنائی جاتی ہے وہ بھی نہیں ہے سب سے زیادہ خریدے جانے والی اور استعمال ہونے والی ڈوئل ڈیسک کی تفصیل اور ڈیزائن انتہائی غلط ہے جس میں فریم بڑا اور ٹاپ دو انچ چھوٹا ہے۔

منظور نظر ٹھیکیدار کو نوازنے کے لیے ٹینڈر کا طریقہ کار اچانک تبدیل کر کے پیپرا قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے جس میں مقابلے کو محدود کر کے کسی خاص ٹھیکیدار کے لیے تیار کیا گیا ہے مذکورہ ٹینڈر میں کہیں بھی سکولوں کے نام جو کسی بھی اے ڈی سکیم کے اندر موجود ہوتے ہیں ظاہر نہیں کیے گئے ہیں۔ اور کس سکول کو کتنی تعداد میں فرنیچر چاہیے اس کی تفصیل بھی موجود نہیں ہے۔

اس ٹینڈر میں سٹول ہو، ڈیسک ہو، ٹیچر چیئر ہوں ہر جگہ لکڑی کی پتلی پتلی پٹیوں سے بنا ہوا فرنیچر مانگا گیا ہے۔

خریداری کمیٹی کے سربراہ غلام علی برہمانی کا کہنا ہے کہ وہ ضروری کام سے کہیں گئے ہوئے تھے اس لیے اجلاس میں تاخیر سے آئے ان کی عدم موجودگی میں ذاکر شاہ نے صدارت کی تاہم ان کے سامنے کچھ نہیں ہوا، نہ انہیں اس بات کا علم ہے کہ کسی مخصوص شخص کو فائدہ پہنچایا گیا ہو اور ٹینڈر دہندگان نے احتجاج کیا ہو۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *