سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن سے نجی سکول کے مالک کا فراڈ

  • October 10, 2016 11:59 pm PST
taleemizavia single page

کراچی

سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے اپنے ایسسٹڈ سکول پروگرام کے تحت ایسے پرائیویٹ سکولوں کی معاونت کی جاتی ہے جو فاؤنڈیشن کے ساتھ رجسڑڈ ہوں۔

اس پروگرام کے تحت فاؤنڈیشن نے تین نجی سکولوں کے مالک کنڈو خان کو 20 لاکھ 62 ہزار روپے کے فنڈز جاری کیے تاکہ ان سکولوں میں حکومت کے طے کردہ معیارات کے مطابق سہولیات کا بندوبست کیا جاسکے۔

اس فنڈ کی مدد سے فاؤنڈیشن نے تینوں سکولز میں زیر تعلیم بچوں کی فیسیں بھی ادا کر دیں۔

تاہم فاؤنڈیشن کو معلوم ہوا کہ سکولوں میں معیار تعلیم متاثر ہورہا ہے اور فنڈز ملنے کے باوجود سکول مالک مطلوبہ اقدامات پورے نہیں کررہا۔

جس پر فاؤنڈیشن ایسسٹڈ سکول پروگرام کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر مشتاق سومرو نے کنڈو خان کے نام وارننگ خط جاری کیا ہے جس میں ان سکولوں میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

کنڈو خان کے نام لکھے گئے اس خط کے مطابق 10 مئی 2016ء کوان تین سکولوں میں سے ایک کو ناقص سہولیات کی بناء پر بند کرایا گیا ہے اور وارننگ جاری کی گئی تھی کہ باقی ماندہ دو سکولوں کی حالت پر توجہ دی جائے۔

اس وارننگ کے ساتھ فاؤنڈیشن نے ایک سکول کے فنڈ بھی بند کردیے لیکن مالک کنڈو خان نے فاؤنڈیشن کو بتائے بغیر باقی دونوں سکول بھی بند کردیے۔

فاؤنڈیشن کی ٹیم نے جب 31 مئی کو سکولوں کی انسپکشن کا دورہ کیا تو معلوم ہوا کہ یہ سکول بند پڑے ہیں جس کے بعد سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے کنڈو خان سے تحریری جواب طلب کیا گیا ہے۔

مشتاق سومرو کی جانب سے لکھے اس خط میں کہا گیا ہے کہ پندرہ روز میں سکولوں کو بند کرنے اور فنڈز سے متعلق جواب نہ دیا گیا تو فاؤنڈیشن قانونی کارروائی کرے گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ کنڈو خان کے یہ سکول تھر میں چلائے جارہے تھے جس کے لیے فاؤنڈیشن مالی معاونت فراہم کر رہا تھا اور 20 لاکھ 62 ہزار روپے کی رقم بھی انہیں سکولوں کو چلانے کےلیے دی گئی تھی۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *