حکومت کی نااہلی؛ سندھ بوائز اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے فنڈز بند

  • September 5, 2017 10:44 pm PST
taleemizavia single page

کراچی

سندھ بوائز اسکائوٹس ایسوسی ایشن کو ہر سال صوبے کے تعلیمی بورڈز کی جانب سے کروڑوں کی جو رقم ترسیل ہوتی تھی اس کے رک جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اس کی وجہ سے صوبے کی اسکائوٹنگ کی تحریک پر بھی منفی اثر پڑنے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ بوائز اسکائوٹس ایسوسی ایشن ملک کی بوائز اسکائوٹنگ تنظیم ہے جو مالی اعتبار سے خود کفیل اور آسودہ ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ صرف سندھ کے تعلیمی بورڈز اپنے ہر امیدوار سے امتحانات میں شرکت کے وقت 10 روپے کے حساب سے اسکائوٹنگ فیس وصول کرتے ہیں۔

اور یوں نویں دسویں، گیارہویں اور بارہویں کلاسوں کے 10 لاکھ سے زیادہ امیدواروں سے وصول کی گئی یہ رقم ساڑھے سات روپے فی امیدوار اسکائوٹس کو اور ڈھائی روپے فی امیدوار گرلز گائیڈ صوبائی تنظیم کو بھیجے جاتے رہے ہیں۔

اس طرح یہ کروڑوں کی رقم اس سال صوبائی حکومت کے تازہ فیصلے کی روشنی میں وصول نہیں کی جاسکے گی اور یوں اسکائوٹنگ کی تحریک کو اس رقم سے محروم ہونا پڑے گا۔

اس کا بنیادی سبب یہ ہے کہ حکومت نے سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز کو پابند کیا ہے کہ وہ امیدواروں سے امتحانی فیس ، رجسٹریشن فیس اور انرولمنٹ فیس وصول نہ کریں۔

اس طرح وہ اسکائوٹنگ کی مد میں بھی وصول کی جانے والی رقم نہیں لے سکیں گے اور اس کی وجہ سے اسکائوٹنگ کو ملنے والی رقم ان تک نہیں پہنچ سکے گی۔

ظاہر ہے کہ اس کا براہ راست اثر صوبے میں اسکائوٹنگ کی تحریک کو پہنچے گا اس کی کارکردگی اتنی بڑی رقم کی وصولی کے بعد بھی تنقید کا شکار رہی ہے اور اس طرح صوبائی تنظیم کی شاہ خرچیوں اور کسی احتساب کے بغیر اس رقم کو بیرونی دوروں اور بہت سے غیرمتعلق افراد اور ان کے اہل خانہ کو بیرون ملک ہونے والی سرکاری تقریبات میں شرکت کرا کے اپنے رابطے مضبوط کرنے جیسے اعتراضات کیے جاتے رہے ہیں۔

جبکہ صوبے کے سرکاری اسکولوں میں عملی طور پر اسکائوٹنگ کی تحریک ختم ہوچکی ہے اور ان کے رجسٹریشن کاغذات کی حد تک محدود ہیں یا ان اسکائوٹوں کو وی آئی پی پروگراموں میں نمائش کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

حال ہی میں اس تنظیم کے صوبائی ذمہ داروں نے بیرون ملک کے پروگرام میں نہ صرف خود شرکت کی بلکہ اپنے ساتھ بہت سے غیرمتعلق افراد کو بھی لے گئے اور یوں اسکائوٹنگ کی تحریک سے وابستہ سنجیدہ اور سینئر افراد کی نمائندگی کے بغیر یہ پروگرام ہوتے رہے، بعض لوگ اس کو اجارہ داری اور نامور تحریک کو ذاتی تشہیر کا ذریعہ بتارہے ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *