قائد اعظم یونیورسٹی سٹوڈنٹ کونسلز کی لڑائی کے باعث بند
- January 20, 2017 11:12 am PST
![taleemizavia single page](https://taleemizavia.com.pk/wp-content/uploads/2016/12/qaid.png)
اسلام آباد
قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کو دو روز کیلئے اس وجہ سے بند کر دیا گیا کہ یونیورسٹی میں خیبر پختونخوا اور سندھ کے طلباء کے درمیان لڑائی جھگڑا ہوا جس سے پانچ طلباء شدید زخمی ہوئے۔
فرسٹ ایئر کے سندھی طالبعلم کا پشتون طلباء کے ساتھ اُس وقت جھگڑا ہوا جب وہ کیمپس میں پشتون طلباء کے روکنے کے باوجود تیز رفتاری سے گاڑی چلا رہا تھا۔
یونیورسٹی ذرائع نے بتایا کہ سندھی طالبعلم نے اس کے بعد اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر پشتون طلباء پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین طالبعلم زخمی ہوگئے۔
یہ لڑائی مزید بڑھی جس کے بعد پشتون کونسل کے طلباء نے رات گئے سندھی کونسل کے طلباء پر حملہ کیا جس کے بعد شمس چانڈیو، طارق میٹلو، حفیظ، آصف، راوی کمار، راحب بھٹو، کامران رند، احسن اور سراج شدید زخمی ہوئے۔
طلباء کی دونوں کونسلز کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے جس کے بعد ہاسٹل میں میں رہائش پذیر سندھی طلباء نے کمرے خالی کرنے شروع کر دیے ہیں۔ اس سارے معاملے پر انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
قائد اعظم یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں پانچ سو سندھی طالبعلم زیر تعلیم ہیں اور ہاسٹل میں رہائش کے باعث لڑائی مزید بڑھ سکتی ہے جس کے پیش نظر انتظامیہ نے یونیورسٹی بند کرنے کا اعلان کیا۔ دو روز تک یونیورسٹی بند ہونے کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ سوشیالوجی کے طالبعلم جبران احمد کہتے ہیں کہ یونیورسٹی میں طلباء سیاست کی وجہ سے تعلیمی ماحول تباہ ہوگیا ہے اور اس سے صوبائیت اور علاقائیت کو فروغ مل رہا ہے۔