قائد اعظم یونیورسٹی سٹوڈنٹ کونسلز کی لڑائی کے باعث بند

  • January 20, 2017 11:12 am PST
taleemizavia single page

اسلام آباد

قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کو دو روز کیلئے اس وجہ سے بند کر دیا گیا کہ یونیورسٹی میں خیبر پختونخوا اور سندھ کے طلباء کے درمیان لڑائی جھگڑا ہوا جس سے پانچ طلباء شدید زخمی ہوئے۔

فرسٹ ایئر کے سندھی طالبعلم کا پشتون طلباء کے ساتھ اُس وقت جھگڑا ہوا جب وہ کیمپس میں پشتون طلباء کے روکنے کے باوجود تیز رفتاری سے گاڑی چلا رہا تھا۔

یونیورسٹی ذرائع نے بتایا کہ سندھی طالبعلم نے اس کے بعد اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر پشتون طلباء پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین طالبعلم زخمی ہوگئے۔

یہ لڑائی مزید بڑھی جس کے بعد پشتون کونسل کے طلباء نے رات گئے سندھی کونسل کے طلباء پر حملہ کیا جس کے بعد شمس چانڈیو، طارق میٹلو، حفیظ، آصف، راوی کمار، راحب بھٹو، کامران رند، احسن اور سراج شدید زخمی ہوئے۔

طلباء کی دونوں کونسلز کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے جس کے بعد ہاسٹل میں میں رہائش پذیر سندھی طلباء نے کمرے خالی کرنے شروع کر دیے ہیں۔ اس سارے معاملے پر انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

قائد اعظم یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں پانچ سو سندھی طالبعلم زیر تعلیم ہیں اور ہاسٹل میں رہائش کے باعث لڑائی مزید بڑھ سکتی ہے جس کے پیش نظر انتظامیہ نے یونیورسٹی بند کرنے کا اعلان کیا۔ دو روز تک یونیورسٹی بند ہونے کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ سوشیالوجی کے طالبعلم جبران احمد کہتے ہیں کہ یونیورسٹی میں طلباء سیاست کی وجہ سے تعلیمی ماحول تباہ ہوگیا ہے اور اس سے صوبائیت اور علاقائیت کو فروغ مل رہا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *