وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

  • January 5, 2018 6:08 pm PST
taleemizavia single page

لاہور 

پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے انہوں نے استعفیٰ گورنر پنجاب کو ارسال کر دیا ہے۔

ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے تعلیمی زاویہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت یونیورسٹی کی دو کینال کی زمین زبردستی حاصل کرنا چاہتی تھی اور وہ اس پر مزاحمت کر رہے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ زمین دینے کہ بجائے استعفیٰ دینا ان کے ضمیر کے لیے درست تھا۔

ڈاکٹر ظفر معین ناصر کا کہنا ہے کہ اُن پر بہت زیادہ سیاسی دباؤ تھا اور انھیں یونیورسٹی کو چلانے میں شدید مزاحمت کا بھی سامنا تھا اور انھیں میرٹ پالیسی کے مطابق کام کرنے نہیں دیا جا رہا تھا۔ 

ڈاکٹر ظفر معین ناصر استعفیٰ دینے کے بعد اپنی گاڑی پر یونیورسٹی سے روانہ ہو گئے ہیں ۔ انھوں نے استعفیٰ سے متعلق یونیورسٹی کے اساتذہ کے ساتھ بھی کوئی تبادلہ خیال نہیں کیا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ اُن پر کرپشن کے بے بنیاد الزامات ہیں۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے یونیورسٹی کے اولڈ کیمپس کی زمین سے دو کینال اراضی مانگی ہے اور اس اراضی پر مولانا فضل الرحمن کی جماعت کا مدرسہ تعمیر کیا جانا ہے جس کی منظوری کا ایجنڈا بھی سنڈیکیٹ اجلاس میں رکھا گیا۔

ڈاکٹر ظفر معین ناصر پر ٹھیکوں میں مبینہ کرپشن، غیر قانونی سلیکشن بورڈز میں اساتذہ کہ تقرریاں سمیت متعدد بد عنوانیوں کے الزامات ہیں۔

وزیر ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی نے نومبر کے آخری ہفتے میں پنجاب یونیورسٹی میں کھلی کچہری لگائی تھی جس میں یونیورسٹی کے سینئر اساتذہ نے بد انتظامی اور تعلیم کے گرتے ہوئے معیار پر شکایات جمع کرائی تھیں ۔ اس کچہری کے بعد وزیر ہائر ایجوکیشن کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کو سمری ارسال کی گئی جس میں ڈاکٹر ظفر معین ناصر کو عہدے سے ہٹانے کہ سفارش کی گئی تھی۔

وزیر ہائر ایجوکیشن نے ڈاکٹر ظفر معین ناصر کی جانب سے میرٹ کی سنگین خلاف ورزیوں اورمبینہ کرپشن پر سی ایم آئی ٹی بنانے کی بھی سفارش کر رکھی ہے۔

دوسری جانب ڈاکٹر ظفر معین ناصر کے خلاف نیب میں ایک درخواست دائر کی گئی ہےجس میں وائس چانسلر پر لگے الزامات کی انکوائری کی استدعا کی گئی ہے۔

اسی طرح لاہور ہائیکورٹ میں ان کے خلاف کیس دائر کیا گیا ہے جس میں ڈاکٹر ظفر کی اہلیت کو چیلنج کیا گیا ہے اور سرچ کمیٹی کی جانب سے انھیں شارٹ لسٹ کرنے کو بھی غیر قانونی اور میرٹ کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ اس کیس کی سماعت آئندہ مہینے دوبارہ ہونی ہے۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر ظفر معین ناصر کو لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے اٹھائیس دسمبر 2016ء میں قائمقام وائس چانسلر تعینات کیا تھا۔

  1. Dr.Zafar mueen Nasar is the most loyal person…..he can make betterment to the university…his resignation should not be accepted by the gevernment…plz raise ur hands to bring him bag….please

  2. If he is fair and has not done any corruption then why be resigned. It is a safe exit to escape corruption charges.

  3. I really feel sad for Dr. Zafar. He was good administrator .I wished we could value good people in academia

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *