پنجاب یونیورسٹی سنڈیکیٹ: ون پوسٹ پالیسی منظور،غیر قانونی تقرریاں مسترد
- August 17, 2018 11:23 am PST
آمنہ مسعود
پنجاب یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی زیر صدارت سنڈیکیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔ رؤف نواز کنٹرولر امتحانات، ڈاکٹر صفدر شیرازی، ڈاکٹر منور صابر، ڈاکٹر روبینہ ذاکر، ڈاکٹر عبد القادر شعبہ جات کے ڈائریکٹرز تعینات جبکہ ٹی ٹی ایس اساتذہ کو مستقل کرنے کا ایجنڈا موخر کر دیا گیا ہے۔
پنجاب یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد اختر کی زیر صدارت سنڈیکیٹ اجلاس میں شعبہ جغرافیہ میں ڈاکٹر صفدر شیرازی، ڈاکٹر منور صابر کو چیئرمین سنٹر فار انٹیگریٹٰیڈ ماؤنٹین ریسرچ، ڈاکٹر مبین عالم پرنسپل ہیلے کالج آف کامرس، ڈاکٹر عبد القادر ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری، ڈاکٹر روبینہ ذاکر کو انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل اسٹڈیز کا ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
انسٹیٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز میں تعینات ڈاکٹر ناصر جبیں کو ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ ادارے کے سینئر اُستاد کو انچارج مقرر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ سابق ممبر سنڈیکیٹ شمائلہ گُل کو پرانی تاریخ سے اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر تعینات کرنے کا ایجنڈا موخر کر دیا گیا ہے۔
یونیورسٹی سنڈیکیٹ نے ڈی جی پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر شاہد سرویا کو ٹی ٹی ایس کمیٹی میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی سنڈیکیٹ نے ڈاکٹر شاہد غازی کو نوکری سے فارغ کرنے اور ڈاکٹر امت الجمیل کو پروفیسر شپ کے عہدے سے تنزلی کرنے کا ایجنڈا بھی موخر کر دیا ہے۔
پنجاب یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف بزنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کے دور میں 26 دسمبر 2014ء میں سابق ممبر سنڈیکٹ شمائلہ گُل کو اسسٹنٹ پروفیسر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔
یونیورسٹی رجسٹرار نے نوٹیفکیشن جاری کیا کہ 26 جنوری 2015ء تک اسسٹنٹ پروفیسر جوائن کر سکتی ہیں تاہم انھوں نے اس عہدے پر جوائننگ نہیں دی۔ شمائلہ گُل کی جانب سے اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر جوائننگ نہ دینے پر رجسٹرار27جنوری 2015ء کو رجسٹرار ڈاکٹر لیاقت علی نے شمائلہ گُل کی جانب سے جوائننگ میں تاخیر کی درخواست کو مسترد کر دیا اور اسسٹنٹ پروفیسر کی تقرری کا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا گیا۔
شمائلہ گُل نے جوائننگ کی مقررہ تاریخ کے آخری روز رجسٹرار کو جوائننگ میں تاخیر کی درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ اسسٹنٹ پروفیسر کے سلیکشن بورڈ پر انھیں لیگل نوٹس جاری کیا گیا ہے معاملہ عدالت میں ہونے کے باعث وہ جوائننگ نہیں دے سکتی۔ لیکچرر شمائلہ گُل کی درخواست پر رجسٹرار نے تحریری مراسلہ میں جواب دیا کہ لاہور ہائیکورٹ اور سپُریم کورٹ کے حُکم کے مطابق محض کیس عدالت میں ہونے کی بناء پر جوائننگ میں تاخیر کی اجازت نہیں دی جاسکتی جب تک عدالت حکم امتناعی جاری نہ کرے لہذا عدالتی حکم کی تعمیل میں یونیورسٹی جوائننگ میں غیر قانونی توسیع نہیں کر سکتی۔
شمائلہ گُل کی بطور لیکچرر ممبر سنڈیکیٹ کی مدت 8 جون 2017ء کو مدت ختم ہوگئی اور اُن کی جانب سے دس مہینے بعد 16 اپریل 2018ء میں رجسٹرار کو درخواست جمع کرائی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ جنوری 2015ء سے اُن کی بطور اسسٹنٹ پروفیسر جوائننگ لی جائے۔ شمائلہ گُل نے ایک سال بعد سات مئی 2018ء کو دوبارہ درخواست جمع کرا کر موقف اپنایا کہ سنڈیکیٹ کی منظوری کے مطابق ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
یونیورسٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ شمائلہ گُل کی اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر تقرری چار انکریمنٹ لگا کر کی گئی تھی اور اب وہ تین سال سات مہینوں کے فنانشل بینیفٹس حاصل کر کے اسسٹنٹ پروفیسر کی تقرری کی استدعا کر رہی ہیں۔