پنجاب یونیورسٹی تصادم، 37 معطل طلباء کے نام سامنے آگئے

  • January 23, 2018 1:08 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

پنجاب یونیورسٹی میں گزشتہ روز اسلامی جمعیت طلباء اور پشتون کونسل کے درمیان تصادم کی وجہ سے سارا دن کیمپس میں کشیدگی برقرار رہی، ہنگامہ آرائی اور یونیورسٹی میں توڑ پھوڑ میں ملوث طلباء کو معطل کر دیا گیا۔

پنجاب یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹ خالد کی ہدایت پر 35 طلباء معطل کر دیے گئے ہیں، ہنگامے میں ملوث یونیورسٹی کے 15 شعبہ جات کے سربراہان نے معطلی کے نوٹیفکیشنز جاری کر دیے۔

پنجاب یونیورسٹی نے جینڈر اسٹڈیز کے عالمگیر خان، ماس کیمونیکیشن کے اسفند یار خان، پی یو سی آئی ٹی کے اشرف خان، شعبہ سیاسیات کے دولت خان، کیمیکل انجینئرنگ کے ریحان خان، جینڈر اسٹڈیز کے معظم علی شاہ، حیات اللہ، فزکس کے عجب خان، سوشیالوجی کے عارف خان کو معطل کر دیا گیا ہے۔

ہنگامے میں ملوث یائیدین خان،آئی ای آر کے داؤد خان، سوشیالوجی کے سلمان وزیر، اسلامک سنٹر کے عبد اللہ، انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے احمد خان، ماس کیمونیکیشن کے عبد السلام، سیاسیات کے ابوزر، اسامہ اعجاز وٹو کو بھی معطل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں؛ پنجاب یونیورسٹی میں فیسٹیول سے پہلے جمعیت اور پشتون طلباء میں تصادم

پنجاب یونیورسٹی نے خرم شہزاد، ہدایت اللہ، راحت علی، انیب، تنزیل الرحمن، اسامہ شفاعت، منیب افضل، بلال احمد، شفیع مینگل، وارث خان، مقبول لہری، مزمل خان، ذیشان، شاہد، جواد احمد کو بھی معطل کر دیا گیا۔

یونیورسٹی میں تصادم اور توڑ پھوڑ کرنے والے دیگر طلباء میں سے سکندر کاکٹر، ربیع الرحمن، تنزیل الرحمن، کو معطل کر دیا گیا۔

پنجاب یونیورسٹی نے مختلف شعبہ جات کے طلباء کو پندرہ روز کیلئے معطل کر کے ذاتی شنوائی کے لیے طلب کر لیا ہے۔ معطل ہونے والے طلباء کا نام یونیورسٹی سے خارج بھی کیا جاسکتا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *