اسلامی جمعیت طلباء کے خلاف پنجاب یونیورسٹی میں احتجاج

  • February 13, 2017 5:10 pm PST
taleemizavia single page

لاہور/سٹاف رپورٹر

پنجاب یونیورسٹی کے طلباء نے آج اسلامی جمعیت طلباء کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی، ریلی میں شامل طلباء نے جمعیت کے خلاف نعرے بازی کی اور غنڈہ گردی میں ملوث جمعیت کے کارکنوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

احتجاجی ریلی پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس کے انسٹی ٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل اسٹڈیز سے شروع ہوئی۔ ریلی میں یونیورسٹی کے پشتون، بلوچ، سندھی اور پنجابی طلباء نے شرکت کی۔اس ریلی کی قیادت یونیورسٹی میں پشتون کونسل کے چیئرمین مزمل کر رہے تھے۔

PU Protest1

احتجاجی طلباء کا موقف تھا کہ یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلباء نام نہاد اسلام کے نام پر طلباء پر تشدد کرتی ہے اور جمعیت کے کارکن خوف و ہراس پھیلا کر تعلیمی ماحول خراب کر رہے ہیں۔ جمعیت تشدد کی سیاست کر کے طلباء کے ذہنوں میں رُعب پیدا کرنا چاہتی ہے جس کے خلاف آج یہ احتجاج کیا جارہا ہے۔

پشتون کونسل کے چیئرمین مزمل خان کا کہنا ہے کہ نو فروری کو یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہنگامہ آرائی کے بعد جمعیت کے کارکن بلوچ اور پشتون طلباء کو دھمکیاں دے رہے ہیں جس کے باعث اُنہیں مسجد میں رہنا پڑ رہا ہے۔ مزمل خان کے مطابق پولیس بھی جمعیت کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔

protest2

اس احتجاج کے دوران طلباء نے اسلامی جمعیت طلباء کو شدت پسند تنظیم کا نام دیا ہے جو اپنا اسلام زبردستی نافذکرنا چاہتی ہے۔

احتجاجی طلباء نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی کے ہاسٹل نمبر ایک میں آٹھ کے قریب غیر طلباء عناصر رہائش پذیر ہیں ان عناصر کو فوری طور پر ہاسٹل سے نکالا جائے۔ ان طلباء نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کے بیالیس ہزار سے زائد طلباء کا مستقبل داؤ پر لگایا جارہا ہے اور انتظامیہ کی خاموشی کے باعث جمعیت کو آشیرباد مل رہی ہے۔

20170213_134508

طلباء کی احتجاجی ریلی جب دھرنے میں تبدیل ہوئی تو چیئرمین ہال کونسل ڈاکٹر عابد حسین اور مشیر امور طلباء شاہد گُل نے طلباء کے ساتھ مذاکرات کیے۔ اس موقع پر ڈاکٹر عابد حسین نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جن غیر قانونی عناصر کی نشاندہی کی گئی ہے ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہوگی اور جو طالبعلم مسجد میں رہائش پذیر ہیں اُنہیں واپس اپنے کمروں میں بھیجا جائے گا۔

PU Protest

ڈاکٹر عابد حسین کا کہنا تھا کہ نو فروری کو ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں قائم کی گئی تین رکنی انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ مرتب کر لی ہے جو وائس چانسلر کو آج ہی جمع کرا دی جائے گی۔ احتجاجی ریلی میں شامل طلباء نے اسلامی جمعیت طلباء کے خلاف وائس چانسلر سے زیرو ٹولرنس پالیسی اپنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کے عبوری وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر چار روز سے چھٹی پر ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *