پنجاب کے سرکاری کالجوں کے اساتذہ کا لاہور میں دھرنے کا اعلان

  • April 13, 2018 3:16 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو عہدیداروں کا دیال سنگھ کالج لاہور میں ایمرجنسی اجلاس منعقد ہوا جس میں مرکزی صدر حافظ عبد الخالق ندیم سمیت 9 ڈویژنز کے صدور اور جنرل سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔

پیپلا نے فیصلہ کیا ہے کہ کالج اساتذہ کے مطالبات کے حق میں اٹھارہ اپریل کو لاہور میں سول سیکرٹیریٹ میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا جس کے بعد کالج اساتذہ اپنے مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے۔

پیپلا کے مرکزی صدر حافظ عبد الخالق ندیم نے تعلیمی زاویہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت چار سال سے کالج اساتذہ کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے اور وزیر ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی کے وعدوں کے باوجود کالج اساتذہ کے مسائل حل نہیں کیے جارہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ کالج اساتذہ کی ون سٹیپ اپ گریڈیشن، اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی، ریشنلائزیشن پالیسی کے تحت اساتذہ کا استحصال کیا جارہا ہے۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن کی نا اہلی کے باعث سرکاری کالجوں میں جاری ایم اے ڈگری پروگرامز متاثر ہورہے ہیں۔ مرکزی صدر کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق جن اساتذہ کی ترقیاں ہونا ہیں وہ بھی التواء کا شکار ہیں۔

پیپلا کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ احتجاجی دھرنا لاہور میں اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت کالج اساتذہ کے مطالبات تسلیم نہیں کرے گی۔ کالج اساتذہ کے غیر قانونی طور پر ایم فل اور پی ایچ ڈی الاؤنس بند کر دیے گئے ہیں جبکہ رخصت اتفاقیہ پر پاپندی بھی غیر قانونی ہے۔ اُںہوں نے بتایا کہ محکمہ نے کالج سے صرف ایک اُستاد کو رخصت اتفاقیہ کی اجازت دی ہے جس سے اساتذہ پریشانی کا شکار ہیں۔

اُنہوں نے کہا ہے کہ خواتین اساتذہ کو محکمہ کی اس پالیسی پر شدید تحفظات ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published.