پنجاب میں قرآن کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ
- February 8, 2017 8:04 pm PST
رپورٹ: عاصم قریشی
پنجاب حکومت نے تمام سرکاری سکولوں اور کالجوں میں مسلمان طلباء کے لیے قرآن پاک کو عربی اور اُردو ترجمہ کے ساتھ اول جماعت سے بارہوویں جماعت تک لازم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
منصوبے کے تحت صوبہ بھر میں مرحلہ وار قرآن پاک کی تعلیم ناظرہ اور ترجمہ کے ساتھ مسلمان طلباء کو دی جائے گی۔
یہ فیصلہ صوبائی وزیر سکولز ایجوکیشن رانا مشہود احمد خاں کی زیر صدارت چلڈرن لائبریری لاہور میں منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ پہلی سے بارہوویں جماعت تک سکولوں اور کالجوں میں قرآن کی تعلیم لازمی ہوگی۔ پہلی سے چھٹی جماعت تک ناظرہ جبکہ چھٹی جماعت سے دسوویں جماعت تک اسلامی واقعات سے متعلق سورتیں پڑھائی جائیں گی۔
دسوویں جماعت سے بارہوویں جماعت تک احکامات پر مبنی سورتیں پڑھائی جائیں گی۔ منصوبے کے مطابق اول جماعت کے مسلمان بچوں کو ناظرہ، ششم جماعت سے بارہوویں جماعت کے بچوں کو مکمل قرآن پاک ترجمہ کے ساتھ پڑھایا جائے گا۔
نیز قرآنی سورتیں، احادیث، دعائیں، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات، اخلاق و آداب، اسلامی شخصیات سے متعلق مواد کو بھی نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔
رانا مشہود احمد خاں نے اجلاس کو بتایا کہ غیر مسلم طلباء کے لیے اخلاقیات کی آپشن برقرار رہے گی۔ رانا مشہود احمد کا کہنا ہے کہ ناظرہ قرآن کو نصاب کا حصہ بنانے سے طلباء و طالبات کو اسلامی شعار سے آگاہی حاصل ہوگی۔ اس طرح ان کی شخصیت میں مذہبی رواداری، پُرامن بقائے باہمی اور انسانیت سے پیار کے سنہرے اوصاف اُجاگر ہوں گے۔