پشاور یونیورسٹی میں متحدہ طلباء محاذ کا یونیورسٹی کے خلاف احتجاج
- November 30, 2017 11:09 pm PST
پشاور
پشاور یونیورسٹی کے طلبا داخلہ اور ٹیوشن فیسوں کی شرح میں اضافے کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ سینکڑوں طلبا نے ایڈمن بلاک اور وی سی آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
پشاوریونیورسٹی کی فیسوں میں اضافے کے خلاف طلبا نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین ٹیوشن اورداخلہ فیسوں میں دس فیصدکا فیصلہ واپس لینے،طلبہ کو ہاسٹل اور دیگر سہولیات فراہم کرنے، اسکالرز اور ہاسٹلز میں رہائش پذیر طلبہ کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ مستحق طلبہ کو اسکالرشپ فراہم کی جائیں اور بے قاعدگیوں کی تحقیقات کی جائیں انہوں نے صوبائی حکومت سے یونیورسٹی کے لیے انڈومنٹ فنڈ کے اعلان کا بھی مطالبہ کیا ۔
مظاہرین نے ایم ایس اور پی ایچ ڈی اسکالرز کے لیے ریسرچ گرانٹ، تعلیمی اداروں میں اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات کرانے، بی اے اور ایم اے پروگرامز کے خاتمے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
ٹیوشن فیسوں میں اضافے کے خلاف پشاور یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔ پولیس کی ڈنڈا بردار نفری ایڈمنسٹریشن بلاک پہنچ گئی۔ احتجاج متحدہ طلباء محاذ کی کال پر کیا جا رہا ہے۔
دھرنے میں شامل طلباء نے ایڈمنسٹریشن بلاک کے سامنے لان میں ہی رات گزاری۔پولیس کی ڈنڈا بردار نفری ایڈمنسٹریشن بلاک کے قریب پہنچ گئی ہے۔
احتجاج کرنے والے طلبا کا کہنا ہے کہ ٹیوشن فیسوں میں ہر سال 10 فیصد اضافہ کیا جاتا ہے۔جو غریب طلبا کی استطاعت سے باہر ہے۔ احتجاجی طلبا ہاسٹل اخراجات کا آڈٹ کرانے، طلبا کو رہائشی سہولیات کی فراہمی اور طلبا یونینز پر عائد پابندی بھی ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔