جامعہ پشاور کا طالب علم ایف سی آر قانون کے تحت 4 ماہ سے گرفتار
- November 19, 2017 5:08 pm PST
![taleemizavia single page](https://taleemizavia.com.pk/wp-content/uploads/2017/11/student-protest.png)
پشاور
قبائلی طلباء کی تنظیم نے اجتماعی ذمہ داری قانون کے تحت جنوبی وزیرستان کے طالب کی گرفتاری کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
وزیرستان سٹوڈنٹس سوسائٹی کے زیر اہتمام ہونے والے اس مظاہرے میں طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مطالبات کے حق اور انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ جنوبی وزیرستان کی پولیٹیکل انتظامیہ نے 4 ماہ قبل ایک قومی مسئلہ کی بنیاد پر پشاور یونیورسٹی کے طالب علم ملک جلال وزیر گرفتار کیا تھا، ملک جلال کے قوم نے جرم کے باعث 60 لاکھ روپے کا جرمانہ ادا کردیا جس کے بعد قبیلے کے گرفتار کئے گئے 50 افراد کو رہا کردیا گیا تاہم جلال وزیر کو نامعلوم وجوہات کی بناء پر پولیٹیکل انتظامیہ نے تاحال اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔
وزیرستان سٹوڈنٹس سوسائیٹی کے صدر ملک انور نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک جلال کو جلد از جلد رہا کیا جائے کیونکہ وہ ایک طالب علم ہے اور اگر اس نے کوئی گناہ کیا ہے تو اسے عوام کے سامنے لایا جائے۔
مظاہرین کا کہنا تھاا کہ طالب علم جلال کو ایف سی آر کے کالے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے جس کی رہائی تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور اس دوران وہ سڑکوں کو بند کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔