پاکستانی طلباء چائینز ایمبیسی کے باہر ویزوں کے حصول کیلئے خوار
- August 29, 2017 2:09 pm PST
اسلام آباد
چین کی ایمبیسی کے ناقص ویزہ سسٹم کے باعث پاکستان کے طلباء اسلام آباد میں خوار ہونے لگے ہیں اور گھنٹوں گھنٹوں لائنز میں کھڑے ہونے کے باوجود ویزہ انٹرویو کی باری نہیں آتی۔
پاکستان کے طلباء کو چین کی جانب سے ایف کیٹیگری کا ویزہ جاری کیا جاتا ہے جس کے تحت یہ پاکستانی طلباء چین کی یونیورسٹیز میں پڑھنے کے لیے جا سکتے ہیں۔
چین کی ایمبیسی کے باہر پاکستان کے طلباء کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے نہ تو کوئی الگ سے سپیشل کاؤنٹر بنایا گیا ہے اور نہ ہی کسی سسٹم کے تحت ان طلباء کو انٹرویو کا وقت دیا جاتا ہے۔
ایمبیسی کے باہر فجر کے نماز کے بعد ہی طلباء کا رش ہوجاتا ہے اور وہ لمبی قطاروں میں ویزے کے حصول کے لیے گھنٹوں کھلے آسمان تلے کھڑے رہتے ہیں۔
چین کی ایمبیسی کے باہریہ طلباء اپنی باری نہ آنے پر فٹ پاتھ پر ہی سو جاتے ہیں تاہم ایمبیسی کی جانب سے کوئی سہولیات فراہم نہیں کی جارہی۔
واضح رہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے ساتھ چین کی جانب سے مختلف سکالر شپ پروگرامز میں پاکستانیوں کو ایم فل اور پی ایچ ڈی کی آفرز کی جارہی ہیں جس کے باعث چینی ایمبیسی پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔
پی ایچ ڈی کیمونیکیشن اسٹڈیز کے لیے چین جانے کے خواہشمند طالبعلم جواد سلیم کا کہنا ہے کہ یہ ایمبیسی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے سسٹم کو کمپیوٹرائزڈ کرے اور طلباء کے ساتھ انٹرویوز کا وقت اور دن مقرر کیا جائے۔
جواد سلیم کا کہنا ہے کہ ایمبیسی کو چاہیے کہ وہ صرف اتنے ہی طلباء کو ایمبیسی بلائے جن کے انٹرویوز ایک دن میں ہی ممکن ہوں۔
جواد سلیم رحیم یار خان سے 18 گھنٹے سے زائد کا سفر کر کے اسلام آباد چین کی ایمبیسی پہنچے ہیں جہاں سارا دن انتظار کرنے کے باوجود اُس کی باری نہیں آئی۔
پنجاب حکومت نے لاہور میں چین کو خصوصی جگہ فراہم کر کے قونصلیٹ کا دفتر 2016ء میں بنایا گیا ہے تاہم اس دفتر میں ویزہ کی سہولیات فراہم نہیں کی جارہی۔ اسلام آباد جانے والے طلباء کہتے ہیں کہ اگر لاہور میں ویزے کی سہولت کا مرکز بنا دیا جائے تو ذہنی کوفت و اذیت کا ازالہ ہوسکتا ہے۔
اس طرح کی خبریں اور تجزیے ضرور شایع ہونے چاہیے تاکہ ہماری نوجوان نسل میں قومی شعور اور قومی سوچ ہیدا ہوسکے