کینیا: یونیورسٹیوں کے 8 ہزار نان پی ایچ ڈی لیکچررز فارغ کرنے کا فیصلہ

  • January 20, 2018 12:52 pm PST
taleemizavia single page

نیوز ڈیسک

کینیا میں آٹھ ہزار سے زائد لیکچررز کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں جن کے پاس پی ایچ ڈی کی ڈگری نہیں ہے۔ آئندہ دو مہینوں میں ان اساتذہ کی تنزلیاں شروع ہو جائیں گی۔

کینیا کی حکومت نے دو ہزار چودہ میں ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جسے اب جنوری دو ہزار اٹھارہ میں نافذ کیا جارہا ہے چار سال قبل جاری کیے گئے اس حکم کے تحت یونیورسٹی لیکچرر کیلئے پی ایچ ڈی کی ڈگری ہونے کی شرط عائد کی گئی تھی۔

جن کے پاس پی ایچ ڈی کی ڈگری نہیں ہو گی ان کی لیکچرر کی حیثیت ختم کر کے ٹیوٹوریل فیلوز بنا دیا جائے گا۔ اور یہ یونیورسٹی اساتذہ کی ڈیموشن کے مترادف ہوگا۔

ایک اندازے کے مطابق کینیا میں آٹھ ہزار پانچ سو لیکچررز کے پاس پی ایچ ڈی کی ڈگری نہیں ہے لہذا انہیں لیکچرر کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کینیا میں اس وقت چار سو فل پروفیسرز، چھ سو ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور سات ہزار سے کم پی ایچ ڈی یافتہ اساتذہ ہیں۔

کمیشن فار یونیورسٹی ایجوکیشن کینیا کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت پروفیسر ٹو سٹوڈنٹ تناسب غیر تسلی بخش ہے اور اٹھانوے طلباء کیلئے صرف ایک پروفیسر ہے۔ یونیورسٹیوں میں سولہ ہزار تین سو اٹھارہ لیکچررز تعینات ہیں جن میں سے آٹھ ہزار چھ سو تیرانوے کے پاس صرف ایم اے کی ڈگری ہے جبکہ چھ سو چھپن اساتذہ کے پاس ڈپلومہ سرٹیفکیٹ ہے۔

کمیشن فار یونیورسٹی ایجوکیشن یونیورسٹیوں میں اسسٹنٹ لیکچرر کا عہدہ بھی ختم کرنے جارہی ہے اس عہدے پر اکثریت اساتذہ کی تعداد نان پی ایچ ڈی ہے۔ کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ ایم اے ڈگری کے حامل اساتذہ کے تجربہ اور ریسرچ پبلیکیشنز کی بنیاد پر کوئی فیصلہ نہیں ہوگا اگر ایم اے ڈگری ہے تو جونیئر لیکچرر اور ٹیوٹوریل فیلو تعینات کیا جائے گا۔

حکومت کے مطابق یونیورسٹیوں میں معیار تعلیم کو بڑھانے کے لیے اس طرح کے سخت فیصلے کرنا ناگزیر ہے اور کوالٹی ایجوکیشن پر اب کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *