استنبول یونیورسٹی کے ستاسی پروفیسرزکو گرفتار کرنے کا حکم
- December 25, 2016 6:52 pm PST
![taleemizavia single page](https://taleemizavia.com.pk/wp-content/uploads/2016/12/turkish.jpg)
ویب ڈیسک
ترکش پراسیکیوٹرز نے حکم جاری کیا ہے کہ رواں سال جولائی میں جمہوری حکومت کا تختہ اُلٹنے کی کوشش میں ملوث استنبول یونیورسٹی کے اُن ستاسی افراد کو گرفتار کیا جائے جو فتح اللہ گولن کے پیروکار ہیں۔ ان میں یونیورسٹی کے پروفیسرز اور ملازمین شامل ہیں۔
ترکی کی پولیس نے ملک کے بارہ صوبوں میں بیک وقت کارروائیاں کی ہیں جس میں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن میں یونیورسٹیوں کے پروفیسرز بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت گرانے میں ملوث مشتبہ چھتیس ہزار افراد اس وقت جیلوں میں ٹرائل کے لیے بند ہیں جبکہ حکومت
نے سول سروس، فوج، عدالت اور تعلیمی اداروں کے ایک لاکھ افراد کو ملازمتوں سے فارغ کر دیا تھا۔
بین الاقوامی نیوز ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے پولیس نے اپنے کارروائیوں یں یلدیز یونیورسٹی کے درجن سے زائد اساتذہ کو حراست میں لیا گیا تھا۔
ترکی حکومت نے فتح اللہ گولن کی تنظیم کو دہشت گرد قرار دے رکھا ہے اور جولائی میں حکومت گرانے کے منصوبہ سازوں میں امریکہ میں مقیم فتح اللہ گولن کو ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا ہے تاہم گولن نے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔