سو سال قدیم تھیڑ کتاب محل میں تبدیل؛ ڈانس سٹیج ریڈنگ فلور بن گیا
- September 23, 2016 5:33 pm PST
رپورٹ: محمد جنید
بلند وبالا عمارت، جھروکے، بالکونی، شاندار چھت اور لکڑی کا فرش اس لیے بنایا گیا کہ یہاں پر رقص و سرور کی محفلیں جمیں گی۔ ایک صدی تک یہی کچھ ہوتا بھی رہا۔
ایک صدی قدیم اس پرشکوہ عمارت کو دیکھ کر اس کی خوبصورتی کی دیوانگی میں مبتلا ہونا معمولی بات ہے۔
یہ کتاب محل کچھ خاص ہے۔ اس تھیٹر کے تمام فلورز پر صرف کتابیں ہی کتابیں رکھی ہیں۔ بالکونی سے کھٹرے ہوکر جب نیچے کی جانب دیکھیں تو اسٹیج کا منظر دل لبھانے سے کم نہیں۔
ارجنٹائن کے شہر بیونس ایئرز میں 1919ء کو ٹینگو تھیٹر بنایا گیا۔ 1929ء میں اس تھیٹر کو سینما گھر میں تبدیل کر دیا گیا جو بالاخر اب کتاب گھر بن گیا ہے۔ اسی سال پہلی بار تھیٹر میں ساؤنڈ فلم دکھائی گئی۔
ارجنٹائن کے شہر بیونس ایئرز میں کتابوں کی 734 دکانیں ہیں جن میں سے تھیٹر کی عمارت میں بنا یہ کتاب محل ایل ایٹنو گرینڈ سلپینڈڈ کے نام سے مشہور ہے۔
یہاں پر ہسپانوی، انگریزی، فرانسیسی زبانوں میں کتابوں کا بہت بڑا ذخیرہ ہے۔ رقص و سرور کی محفلوں سے کتاب گھر تک کا سفر انتہائی دلچسپ ہے۔
اکیس ہزارمربع فٹ پر پھیلے اس کتاب محل میں ہر سال لاکھوں سیاح آتے ہیں۔
عمارت کی خوبصورتی کا نظارہ کرنے کے ساتھ ساتھ یہاں پر سالانہ کتابوں کی فروخت سات لاکھ سے زائد ہے۔تھیٹر کی اس عمارت میں 1050 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش رکھی گئی تھی جہاں پرفارمنس، آرٹ مقابلے اور لائیو شوز منعقد کیے جاتے تھے۔
تھیٹر کے اسٹیج پر ریڈنگ روم بنا دیا گیا ہے جہاں پر کتب بین کے شوقین افراد کے لیے کرسیاں رکھی ہیں۔ اسٹیج پر لگے پردوں کو بھی اصل حالت میں رکھا گیا ہے۔اس تھیٹر کو 2000ء میں کتاب محل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
یہ کتاب محل لوگوں کے میل جول اور علمی تبادلے کا اہم مرکز بن گیا ہے، یہاں پر کتابوں کے دلدادہ کا رش رہتا ہے۔ ٹیکنالوجی کے اس دور میں کتابوں سے محبت کرنا غیر معمولی بات ہے۔
یہاں پر لگا رش اس بات کی ضمانت ہے کہ کتاب سے لگاؤ رکھنے والے ابھی بھی موجود ہیں۔