پنجاب یونیورسٹی:42 سینئر پروفیسرز فارغ کرنے کا فیصلہ معطل

  • February 27, 2017 10:50 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

قائم مقام وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر ظفر معین ناصر کا کنڑیکٹ پر تعینات سینئر ترین بیالس پروفیسرز کو فارغ کرنے کا فیصلہ معطل کر دیا گیا۔ معاملے کی انکوائری کیلئے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کے حکم پر چیئرپرسن پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سرپرستی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

پنجاب یونیورسٹی کے عارضی وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر کی جانب سے یونیورسٹی میں تعینات سینئر ترین پروفیسرز کے کنٹریکٹ اچانک ختم کرنے کا فیصلہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔

وزیر ہائر ایجوکیشن پنجاب رضا علی گیلانی کی ہدایات پر پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرپرسن ڈاکٹر نظام الدین کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اس کمیٹی میں دو سرکاری یونیورسٹیوں کے سینئر ترین وائس چانسلرز بھی شامل ہوں گے۔

یہ کمیٹی فارغ کیے گئے سینئر ترین ریٹائرڈ پروفیسرز کے معاملے کی انکوائری کر کے رپورٹ وزیر تعلیم کو جمع کرائے گی۔ پنجاب یونیورسٹی کے عارضی وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے اکیس فروری کو یونیورسٹی سے بیالیس پروفیسرز کے کنٹریکٹ اچانک ختم کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس پر رجسٹرار نے اس پروفیسرز کو یونیورسٹی سے فارغ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

پڑھیں؛ پنجاب یونیورسٹی کے کون کون سے 42 سینئر پروفیسرز فارغ ہوئے؟

وزیر تعلیم کے نوٹس کے بعد عارضی وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر کو پی ایچ ای سی طلب کیا گیا اور ان سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس ملاقات کے دوران ڈاکٹر ظفر معین ناصر کے اس فیصلے پر حکومت اور پی ایچ ای سی کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا اور وائس چانسلر سے وضاحت بھی طلب کی گئی۔

اس دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کی حتمی سفارشات آنے تک فارغ کیے گئے سینئر ترین پروفیسرز کی برطرفی کے احکامات معطل کر دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ عارضی وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر سینئر پروفیسرز کے کنٹریکٹ منسوخ کرنے کے بعد پانچ روزہ چھٹی پر چلے گئے تھے جس کے بعد آج چیئرپرسن پی ایچ ای سی نے اُن سے ملاقات کی۔

دوسری جانب ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر مختار نے بھی اس معاملے کا سختی سے نوٹس لے رکھا ہے اور سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر عطاء الرحمن نے پنجاب حکومت کو اس فیصلے کے خلاف خط لکھنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

عارضی وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر کے اس اچانک فیصلے سے جہاں سینئر ترین پروفیسرز کو اچانک فارغ کیا گیا وہیں پر یونیورسٹی کے خزانے کو چالیس لاکھ روپے کا نقصان بھی پہنچایا گیا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *