پختونخوا: حکومت کا پشاور کے 30 سرکاری سکولز بند کرنے کا فیصلہ

  • July 3, 2017 4:31 pm PST
taleemizavia single page

پشاور

خیبر پختونخوا حکومت نے ریشنلائزیشن پالیسی کے تحت پشاور میں قائم لڑکیوں کے 30 سرکاری سکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے سرکاری طور پر جاری کیے گئے احکامات پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

پختونخوا حکومت کے مطابق ان سرکاری سکولوں کو اس لیے بند کیا جارہا ہے کہ یہاں پر ایک سکول میں طالبات کی تعداد 50 سے بھی کم ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ وہ ایسے سرکاری سکولوں کو بند کرنے جارہی ہے جہاں پر طلباء کی تعداد پچاس سے بھی کم ہوگی۔

پشاور میں بند ہونے والے ان سکولوں کے سٹاف اور اساتذہ کو ریشنلائزیشن پالیسی کے تحت صوبے کے دیگر سرکاری سکولوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔ اور ان سکولوں میں زیر تعلیم طالبات کو بھی قریب ترین سکولوں میں شفٹ کیا جائے گا۔

جمعیت علماء اسلام ف کے رہنما آصف اقبال کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت نے صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی لگا رکھی ہے تاہم دوسری جانب سرکاری سکولوں کو بند کیا جارہا ہے۔ اُنہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ5 جولائی تک سکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

جمعیت علمائے اسلام ف گروپ نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو دھمکی دی ہے کہ سکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو وہ پشاور میں بھرپور احتجاج کریں گے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پختونخوا میں 3 ہزار کے قریب ایسے سکولز موجود ہیں جہاں پر طلباء کی تعداد 50 سے بھی کم ہے تاہم ان تمام سکولوں کو بند کرنے کا تاحال حکومت نے فیصلہ نہیں کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *