خیبرپختونخوا میں مفت لازمی تعلیم ایکٹ کی منظوری

  • February 6, 2017 4:43 pm PST
taleemizavia single page

پشاور

خیبرپختونخوا حکومت کی کابینہ نے صوبے میں لازمی تعلیم ایکٹ کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے۔ اس ایکٹ کے تحت صوبے میں پرائمری سے ثانوی تعلیم تک بچوں کو مفت تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا مشتاق غنی نے لازمی تعلیمی ایکٹ کی منظوری کی تصدیق بھی کر دی ہے۔

لازمی تعلیم ایکٹ کے تحت پہلی جماعت سے لے کر پانچوویں جماعت تک مسلمان بچوں کو ناظرہ قرآن کی تعلیم دی جائے گی جبکہ چھٹی جماعت سے لے کر دسویں جماعت تک کے طالبعلموں کو قرآن پاک کا ترجمہ بھی پڑھایا جائے گا۔

اس ایکٹ کے تحت بچوں کو سکولز داخلے کرانے پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا اور جو والدین اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیجیں گے ان کے خلاف حکومت کارروائی کرے گی جس کے تحت والدین کو ایک مہینے کی قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ایکٹ کے تحت جو والدین اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیجیں گے انہیں یومیہ سو روپے جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

اس ایکٹ کے تحت سکول ایڈنینڈنس اتھارٹی بھی قائم کر دی گئی ہے جو پانچ سے سولہ سال تک کی عمر کے بچوں کی سکولوں میں حاضری کی نگرانی کرے گی۔ اس اتھارٹی کو تعلیم فنڈ کے قیام کی بھی اجازت دی گئی ہے جس کا مقصد بچوں کی بہبود کے لیے پیسوں کو بھی خرچ کیا جا سکے گا۔

اس تعلیم فنڈ میں وفاقی، صوبائی، ضلعی حکومتیں گرانٹس دیں گی جبکہ سماجی شخصیات اور مخیر حضرات بھی اس فنڈز میں رقوم جمع کراسکیں گے۔

کابینہ کی جانب سے لازمی تعلیم ایکٹ کی منظوری کے بعد اس کا صوبے بھر میں نفاذ کر دیا گیا ہے اور مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے بتایا ہے کہ اس حوالے سے تمام متعلقہ اداروں کو بھی تحریری طور پر آگاہ کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اُنیس سو چھیانوے میں خیبر پختونخوا میں لازمی تعلیم ایکٹ کی منظوری دی گئی تھی تاہم اس کا نفاذ بیس سال گزرنے کے باجود آج تک نہیں ہوسکا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *