سندھ حکومت کی نااہلی، اسلامیہ کالج کراچی “ٹرسٹ” کے حوالے

  • November 30, 2017 11:53 pm PST
taleemizavia single page

کراچی

عائشہ باوانی کالج کے بعد حکومت نے اسلامیہ کالج کا کنٹرول بھی اسلامک ایجوکیشن ٹرسٹ کے حوالے کردیا گیا جس پر کالج کے طلباء سراپا احتجاج ہیں۔ طلباء نے ایم اے جناح روڈ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اس فیصلے کی سخت مذمت کی طلباء نے اسلامیہ کالج سے پیپلز چورنگی تک ریلی بھی نکالی۔

طلباء کا ماننا ہے کہ کالج کو اسلامک ایجوکیشن ٹرسٹ کے حوالے کرنے سے ان کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔ طلباء کہتے ہیں کہ کالج کی حدود میں کسی بھی کمرشل سرگرمی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین نے محکمہ تعلیم کو تنقید کا نشانہ بنایا، وہ کہتے ہیں کہ کالج کو کسی تیسرے فریق کے حوالے کرنے کا عدالتی فیصلہ نا انصافی پر مبنی ہے۔

اس فیصلے کے بعد کراچی میں اسلامیہ کالج کی مختلف شاخوں کے پرنسپلز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کالج کی بدحالی کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، پرنسپلز کا کہنا تھا کہ حکومت عدالت سے اس فیصلے پر حکم امتناعی حاصل کر سکتی ہے لیکن حکومت نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل تک نہیں کی۔

پریس کانفرنس کے دوران ان اساتذہ کا کہنا تھا کہ اسلامک ایجوکیشن ٹرسٹ صرف جگہ کو اپنی تحویل میں لے سکتی ہے لیکن کالج کو بند کرنے کا کوئی اختیار ان کے پاس نہیں ہے۔ اسلامیہ سائنس کالج کے پرنسپل ندیم حیدر کا ماننا ہے کہ ڈیڈلاک کی ذمہ داری مافیا پر عائد ہوتی ہے۔ اُنہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر تعلیم سندھ پیر مظہر الحق اور لینڈ مافیا مل کر کالج کی زمین کو فروخت کرنا چاہتے ہیں۔

یہ پڑھیں؛ عائشہ باوانی کالج تنازعہ؛ حکومتی نظر اربوں روپے کی زمین پر

وہ کہتے ہیں کہ کالج میں زیر تعلیم دس ہزار طلباء کا مستقبل خطرے میں ہے، پرنسپلز نے وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر اعظم پاکستان سے کالج کے معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔

اسلامیہ کالج آرٹس اینڈ سائنس کالج پرنسپل ضیاء الدین نے کہا کہ پاکستان کے نامور کرکٹر شاہد آفریدی اور ظہیر عباس اس کالج کے فارغ التحصیل ہیں، کالج کا گراؤنڈ بھی ٹرسٹ کے حوالے کر دیا گیا تو ہم نصابی سرگرمیاں کہاں منعقد ہوں گی؟

اُن کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے سندھ کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی جائیں گی اور اس معاملے کا بہتر حل نکالا جائے گا۔ واضح رہے کہ اسلامیہ کالج کراچی کی زمین کی ملکیت اسلامک ایجوکیشن ٹرسٹ کی ہے اور محکمہ تعلیم نے عدالت میں کیس کی ٹھیک طرح سے پیروی نہیں کی اس لیے ٹرسٹ یہ کیس جیت گیا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *