اسلام آباد لاء کالج: 209 غیر قانونی داخلوں پر طلباء کا مستقبل داؤ پر

  • June 10, 2017 1:36 pm PST
taleemizavia single page

رپورٹ: اسلام آباد

اسلام آباد لاء کالج کے تحت ایل ایل بی کا امتحان دینے والے طلباء کے نتائج روک لیے گئے ہیں جبکہ امتحان دینے والے 209 طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔

اسلام آباد لاء کالج کو ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2014ء میں عارضی این او سی جاری کیا تھا جبکہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے اس کالج کے الحاق کی منظوری دے دی۔ ایچ ای سی نے این او سی اُس وقت منسوخ کر دیا جب کالج کی جانب سے مطلوبہ سہولیات پوری نہیں کی گئیں۔

تاہم اس کے باوجود اسلام آباد لاء کالج نے دو ہزار پندرہ سولہ کے سیشن میں 209 طلباء کو ایل ایل بی پارٹ ون میں داخلہ دے دیا اور ان کے داخلے یونیورسٹی کو بھجوا دیے گئے۔ اس دوران ضوابط کی خلاف ورزی پر اسلام آباد لاء کالج، ہائر ایجوکیشن کمیشن اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے مابین عدالت میں کیس دائر ہوگیا۔

کیس عدالت میں ہونے کے باعث اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے ایل ایل بی پارٹ ون کے نتائج کا اعلان کر دیا تاہم اسلام آباد لاء کالج کے طلباء کے نتائج روک لیے گئے۔ مزید براآں عدالت نے کالج کے خلاف اپنا فیصلہ سُنا دیا۔

پرنسپل اسلام آباد لاء کالج عتیق الرحمن کا موقف ہے کہ اس قانونی مسئلے کو جلد حل کر لیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پرنسپل کالج پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور وہ خود یونین کونسل 37، جی 10 کے وائس چیئرمین ہیں اور اُن کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔

Islmabad Law college

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی جانب سے ایل ایل بی پارٹ ون کے نتائج کو جاری کیے ساٹھ دن سے زائد گزر چکے اس کے باوجود 209 طلباء کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا ہے کہ ایچ ای سی نے کالج کو این او سی جاری نہیں کیا اور اس کالج میں داخلے لینا سے متعلق طلباء کو منع کیا گیا تھا۔ دوسری جانب اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے ترجمان شہزاد خان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالج کے خلاف آنے پر نتائج روکے گئے ہیں ۔

یونیورسٹی ترجمان کے مطابق اسلام آباد لاء کالج کا الحاق ختم کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد لاء کالج کے طلباء کا کہنا ہے کہ اُن سے 70 ہزار روپے سے زائد ایک سال کی فیس وصول کی گئی ہے لیکن اب اُن کا مستقبل خطرے میں ہے۔ طلباء نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اُن کی فیسیں واپس کرائی جائیں اور کالج پرنسپل کے خلاف کارروائی کی جائے۔

دوسری جانب ایچ ای سی کالج کے خلاف ایف آئی اے اور دیگر اداروں کو پیسوں کی رکوری کے لیے درخواست جمع کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *