سندھ: محکمہ تعلیم میں 200 اسامیوں پر 460 بھرتیوں کا انکشاف
- November 18, 2017 9:08 pm PST
حیدر آباد
حکومت سندھ نے محکمہ تعلیم سندھ میں غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے پر اعتراف کیاہے کہ 200اسامیوں پر 460 بھرتیاں کی گئیں۔سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ تعلیم کو جامع رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔
محکمہ تعلیم سندھ میں غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے پر 5 سال سے تنخواہوں سے محروم چپراسیوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔ درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ انہیں صرف دو سال تنخواہیں دیں گئیں اور پھر بند کر دی گئیں ۔
جسٹس سجاد علی شاہ نے حکومت سندھ کے وکیل ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ جس نے بھرتی کی اس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی؟ 2 سال تنخواہیں دینے کے بعد کیسے کہہ رہے ہیں کہ یہ ملازم نہیں۔
اگر فارغ بھی کرنا ہے تو قانون کے مطابق کریں۔جسٹس سجاد علی شاہ نے کہ مسائل کیوں بڑھاتے ہیں؟ گناہ اتنی آسانی سے نہیں دھلتے، اپنے ہی گلے پڑتے ہیں۔ عدالت نے محکمہ تعلیم کو اگلی سماعت پر جامع رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔