طلباء کیلئے ذہنی یادداشت کا نسخہ
- July 17, 2018 8:48 pm PST
سلیم انور عباسی
انسان کےذہن اور شعور میں ’یادداشت‘ انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ ہم کیسے چیزیں یاد رکھتے ہیں۔ کسی بھی علم کو سیکھنے اور یاد کرنے کے عمل میں سب سے اہم ذہن کا فعال اور درست انداز میں کام کرنا ہوتا ہے۔ایسے میںتدریسی عمل اس وقت زیادہ تیز ہوجاتا ہے جب ہمیں چیزوں کو یاد کرنے کی سائنس کا پتہ چل جائے ۔
یادداشت کیا ہے؟
انسانی ذہن میں کسی بھی تصویر،لفظ یامنظر کا بروقت عود کر آنا یادداشت کے زمرے میں آتا ہے۔معلومات کو یاد کرنے، دہرانے کے حوالے سے ہماری یادداشت ہی تجربات اور عمل کو تشکیل دیتی ہے۔یہیں سے ہم ماضی و حال اورمستقبل کے تین زمانوں میں جیتے ہیں۔ یادداشت کے دو اجزا ءہیں جن میں کچھ یادیں مختصر مدت کی ہوتی ہیں اور کچھ طویل المدت۔ جنہیں فعال رکھنے کے لیے ماہرین ذہنی مشقوں کا مشورہ دیتے ہیں۔اس ضمن میں شطرنج کو دماغی طور پرپختہ بنانے کے لیے بہترین کھیل مانا جاتا ہے، یہ یادداشت اور ادراک کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
سیکھنے، یاد کرنے اور دہرانے کی سائنس
ہماری یادداشت تعلیم و تربیت ،سیکھنے ،یاد کرنے اور دہرانے کے عمل کو چاراقسام کی یادداشتوں سے مہمیز کرتے ہوئے تدریسی عمل کو متحرک اور جاندار بناکر ہمیں باشعور افراد کی صف میں لاکھڑا کرتی ہے۔ جس میں معنوی یادداشت،ضمنی و فروعی یادداشت،حسی یادداشت اورعکسی یادداشت شامل ہیں، جنہیں کلاس روم میں استعمال کرکے ہم تدریسی عمل کو نہ صرف دلچسپ بنا سکتے ہیںبلکہ اس کے ذریعے ذہین اور قابل طالب علموں کی ایک پوری ٹیم تیارکرسکتے ہیں۔ اس میں بلاشبہ اساتذہ کا فعال کردار سب سے اہم ہے کہ وہ طالب علموں کو یاد داشت کی سائنس سے روشناس کراتے ہوئے ان کے ذہن کو تخیل ساز بنا کر ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شامل ہونے کی جانب قدم بڑھائیں۔
معنوی یادداشت
معنوی یادداشت الفاظ،علامتوں اورتجریدی علم سے سیکھی گئی معلومات کو محفوظ رکھتی ہے، جسے یاد کرنے کے لیے ہمیں لازماً دہرانا پڑتا ہے۔اس میں دو اقسام کی ریہرسل ہیں جن کا مظاہرہ کمرہ جماعت میں کیا جاسکتا ہے۔
(1)رٹا لگاتے ہوئے دہرانے کا عمل:بار بار یاد کرنا اور دہرانا جب تک کہ ذہن نشین نہ ہوجائے۔
(2)تفصیلی ریہرسل کا عمل:دراصل کسی بھی اصطلاح کے معنی یاد کرنے کے بارے میں سوچنا تفصیلی ریہرسل کے عمل میں آتا ہے۔مثلاً یہ دریافت کرنا کہ اس اصطلاح کے کیا معنی ہیں،اس کا مقصد کیا ہے، اسے دوسری چیزوں سے کیسے منسلک کیا جاسکتا ہے؟
اس قسم کی یادداشت کو اپنی طویل مدت یادداشت کے خزانے سے بازیافت کرنا خاصا مشکل ہوتاہے کیونکہ اس میں بہت زیادہ یاد کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔کلاس روم میں درج ذیل مختلف سرگرمیوں سے طالب علموں کی معنوی یادداشت کو بیدار کیا جاسکتا ہے۔
آپس میں تدریس:طالب علم ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کریں کہ انہوں نے کیا سیکھا۔
معلومات کی درجہ بندی کریں:اس سے طالب علموں کو یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ انہوں نے کیا کیا سیکھا۔
تصاویری معلومات آویزاں کریں:اساتذہ کو چاہیے کہ کلاس روم میں متعلقہ معلومات کی تصاویر آویزاں کریں۔اس سے طالب علم ایک دوسرے کے خیالات سے آگاہ ہوکر معلومات کے مابین ربط جان سکیں گے۔
کہانیاں سنائیں:سیکھی گئی معلومات کو کہانی کے انداز میں سنانے سے طالب علم زیادہ بہتر انداز میں معلومات کو یاد رکھ سکیں گےکیونکہ کہانیوں میں تفریحی کاعنصر ہوتا ہے اور وہ جلد ذہن میں نقش ہوجاتی ہیں، جیسے ایجادات کی کہانی کے ذریعے طالب علم مشکل اصطلاحات کو زیادہ آسانی سے یاد کر لیتے ہیں۔
ضمنی و فروعی یادداشت
ضمنی و فروعی یادداشت ہمارے اس وقت کام آتی ہے جب ہم متن ،مواد اور جگہ پر مبنی معلومات سیکھتے ہیں۔مثلاًاگر ہم کمرہ جماعت میں کچھ پڑھاتے ہیں اور پھر اس مواد پر ایک امتحان لیتے ہیں تو یہ مشکل کا م بن سکتا ہے کیوں کہ ہم معلومات کو مقام اور وقت کے لحاظ سے وابستہ نہیں کر پائیں گے۔
حسی یادداشت
حسی یادداشت جسمانی سرگرمی،مہارت و چالاکی اور فعال کردار ادا کرنے سے بڑھتی ہے۔اس میں آپ کی تمام حسیں ان سرگرمیوں پر مرکوز ہوتی ہیں، جو آپ کا جسم کر رہا ہوتا ہے۔ اس قسم کی یادداشت میں دہرانا اور ریہرسل کرنااہم نکات ہیں،مثال کے طور پرآپ بائیک اور گاڑی چلانا اس لیے نہیں بھولتے کہ یہ عمل بار بار دہراتے ہیں، آخرکاریہ آپ کی عادت بن جاتا ہے۔اس یادداشت کو متحرک کرنے کے لیے اداکاری،بحث مباحثے،گروپ سرگرمیاں اور ڈرامہ جیسی غیر نصابی سرگرمیاں بھی اپنائی جاسکتی ہیں۔
عکسی یادداشت
عکسی یادداشت اپنے نام ہی کی طرح ہوتی ہے کہ کسی عکس کو دیکھ کر بھولی بسری یادیںآپ کے دماغ کی اسکرین پر نمودارہوجاتی ہیں۔یہ یادداشت جذباتی طور پر عود کر آتی ہے۔اگرآپ کوئی معلومات بھول گئے ہیں اور اس جیسی صورتحال دوبارہ آتی ہے تو عکسی یادداشت تحریک پاتی ہےاور آپ کو بھولی ہوئی بات یاد آجاتی ہے۔
good article
but please write terminology in English
Very impressive things…