ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان: 64 اساتذہ نے بیسٹ ٹیچر ایوارڈ جیت لیا
- February 21, 2018 8:38 pm PST
اسلام آباد
ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کی جانب سے جامعات کے 64 بہترین اساتذہ کو بیسٹ ٹیچرز ایوارڈز سے نوازا گیا ہے۔ کمیشن نے اساتذہ کی اعلٰی کارکرگی کو تسلیم کرتے ہوئے ہر یونیورسٹی ٹیچر کو سرٹیفکیٹ اور ایک لاکھ روپے کے انعامات دیے گئے۔
اس حوالے سے ایچ ای سی سیکرٹیریٹ اسلام آباد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر تعلیم انجینئر بلیغ الرحمان تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ چےئرمین ایچ ای سی ڈاکٹرمختار احمد ، ایگزیکٹیوڈائریکٹر ارشد علی، ڈائریکٹر جنرل اکیڈیمکس رضا چوہان اور فیکلٹی اراکین کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
اساتذہ کومبارکباد دیتے ہوئے انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ کسی بھی ملک کی مجموعی ترقی کا دارومدار انسانی فلاح اور ترقی پر منحصر ہوتا ہے جبکہ انسانی ترقی کو یقینی بنانے میں اساتذہ کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے موجودہ مالی سال میں اعلٰی تعلیمی شعبے کی فنڈنگ 107ارب روپے تک بڑھا دی ہے ۔
انہوں نے ایچ ای سی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی حکومت کی توقعات پر پورا اترا ہے اور ملک میں اعلٰی تعلیم اور تحقیقی کلچر کے فروغ کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ ٹیکنالوجی کو اختیار کریں اور طلباء میں باہمی تعاون اور ٹیم ورک کو ترویج دیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے پہلی جماعت سے پانچویں تک نیا نصاب تیار کر لیا ہے جس میں طلباء کی کردار سازی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں چھٹی جماعت سے بارہویں جماعت تک قرآن پاک کا ترجمہ پڑھانا لازمی کردیا گیا ہے جبکہ اسی مشق کو جلد ہی پورے ملک تک پھیلایا جائے گا۔
اپنے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹرمختار احمد نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلباء کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ امام اور استاد معاشرہ کی فلاح و بہبود میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ انہوں نے زور دیا کہ طلباء میں قومی محبت کے جذبے کو اجاگر کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی ملک میں اعلٰی تعلیم کے فروغ کے لئے مؤثر اقدامات اٹھا رہا ہے۔ ایچ ای سی کے قیام سے قبل ملک میں صرف 59جامعات تھیں جبکہ اب یہ تعداد 188تک جا پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ تحقیقی اشاعتوں کی تعداد 1200ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اعلٰی تعلیم تک یکساں رسائی کے لئے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں لائن آف کنٹرول کے قریب یونیورسٹی سب کیمپس قائم کیا گیا ہے جہاں 84طلباء زیر تعلیم ہیں، پاک ایران سرحد کے قریب نوشکی میں یونیورسٹی کیمپس قائم کیا گیا ہے جس میں 300سے زائد طلباء اس وقت زیر تعلیم ہیں، اسی طرح فاٹا یونیورسٹی قائم کردی گئی ہے۔
بیسٹ یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈ اسکیم سال 2003میں شروع کی گئی جس کا مقصد اساتذہ کی کارکردگی کو سراہنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ حالیہ تقریب تیرہویں بیسٹ یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈ سے متعلق تھی۔ اب تک کُل 564اساتذہ بیسٹ یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈ وصول کر چکے ہیں۔ ایوارڈ کے لئے ایک شفاف طریق کار کو اپنایا جاتا ہے ۔ جامعات اساتذہ نامزد کرتی ہیں جبکہ ماہرین پر مشتمل کمیٹی ان کی شارٹ لسٹنگ کرتی ہے۔
ان اساتذہ اکرام کے ناموں کی فہرست بتا دی جاتی تو ذیادہ اچھا ہوتا۔