کامسیٹس یونیورسٹی سے منی لانڈرنگ پر ایچ ای سی کی انکوائری شروع
- April 16, 2019 3:08 pm PST
اسلام آباد: کامسیٹس یونیورسٹی میں ڈبل ڈگری پروگرام پر پاپندی کے باوجود طلباء سے فیسیں وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈبل ڈگری میں رجسٹرڈ طلباء سے 5 کروڑ 40 لاکھ روپے فیسوں کی مد میں وصول کیے جانے پر ایچ ای سی نے انکوائری شروع کر دی۔
کامسیٹس لاہور کیمپس کی ڈبل ڈگری پروگرام غیر قانونی ہونے پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے بند کرا دیا تھا اور کمیشن کی جانب سے 2015ء میں اس پروگرا پر پاپندی عائد کر دی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پاپندی ہونے کے باوجود کامسیٹس لاہور کی انتظامیہ نے طلباء کو لنکاسٹر یونیورسٹی کے اکائونٹ میں فیسیں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ڈبل ڈگری پروگرام میں رجسٹرڈ طلباء کی جانب سے لنکاسٹر یونیورسٹی کو آن لائن فیسیں جمع کرانے کی دستاویزات تعلیمی زاویہ نے حاصل کر لی ہیں۔
کروڑوں روپے لنکاسٹر یونیورسٹی کو ڈائیریکٹ منتقل کرنے پر ایچ ای سی کی انکوائری شروع کر دی ہے۔
ایچ ای سی کے مطابق کامسیٹس کے طلباء کی فیسیں ڈائیریکٹ برطانیہ منتقل کرنا منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتا ہے۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا کامسیٹس لاہور کو 7 روز میں ڈبل ڈگری پروگرام کی تحریری رپورٹ جمع کرانے کا حکم کیا ہے۔ کامسیٹس نے لنکاسٹر یونیورسٹی برطانیہ کے ساتھ 2010ء میں ڈبل ڈگری کا اجراء کیا تھا، کامسیٹس نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی منظوری کے بغیر ڈبل ڈگری پروگرام شروع کیا تھا جس پر پاپندی عائد کر کے طلباء سے پائونڈز میں وصول کی گئی فیسیں واپس کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔