ایچ ای سی: بے ضابطگی پر چار یونیورسٹیز میں داخلوں پر پاپندی عائد

  • August 23, 2017 4:46 pm PST
taleemizavia single page

اسلام آباد

ہائر ایجوکیشن کمیشن نے چار یونیورسٹیوں کو کسی بھی پروگرام میں طلبہ کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے ،ان یونیورسٹیوں پر یہ پابندی اکیڈمک بے ضابطگیوں اور بد انتظامی کی وجہ سے اور اس سلسلے میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے بارہا یاد دہانی کے باوجود عدم تعمیل کی وجہ سے عائد کی گئی ہے۔

پریسٹن انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (پیمسیٹ) کراچی کیمپس، لاہور کیمپس میں داخلوں پر پاپندی عائد کر دی گئی ہے۔

ایچ ای سی نے گلوبل انسٹیٹیوٹ لاہور، الخیر یونیورسٹی میں بھی داخلوں پر پاپندی عا۴د کر دی گی ہے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مطابق ان اداروں کے نہ صرف مرکزی کیمپسز بلکہ ذیلی کیپمسز ، برانچزاور ان سے ملحقہ کالجز بھی کسی بھی پروگرام میںکسی بھی سطح پر طلبہ کو داخلہ دینے کے اہل نہیں ہیں۔

وزیر اعظم کی ہدایت پر 2016ء میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ریویو پینلز نے ملک بھر میں یونیورسٹیوں کا دورہ کیا تاکہ معیار اور گورنس کا جائزہ لیا جا سکے۔

وہ جامعات جن کے بارے میں اطمینان بخش رپورٹ نہیں موصول ہوئی انھیں اپنی کمزوریاں دور کرنے کی ہدایت کی گئی تاہم ان اداروں نے بار بار یاددہانی کے باوجود تعمیل نہیں کی لہذا انھیں کسی بھی پروگرام میں طلبہ کو داخلہ دینے سے روک دیا گیا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن باقاعدہ طور پرقومی اور علاقائی اخبارات اور سوشل میڈیا پر والدین اور طلبہ کیلئے خصوصی انتباہی پیغامات نشر کرتا رہتا ہے تاکہ عوام الناس کو آگاہ کیا جائے کہ وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ویب سائٹ سے منظور شدہ ا داروں اور تسلیم شدہ پروگرامز کی فہرست ضرور ملاحظہ کریں۔

طلبہ کو مسلسل ہدایت کی جاتی ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے ایسی جامعات یا ان سے الحاق کے دعویدار اداروں سے حاصل کی گئی اسناد یا سرٹیفکیٹس وغیرہ کی تصدیق ہر گز نہیں کی جائے گی ۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے منظور شدہ اور غیر شدہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کی فہرست اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر رکھی ہے جہاں سے طلبہ اور والدین داخلہ سے قبل معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ویب سائٹ پر ان تمام ایکریڈیشن کونلسز کی فہرست بھی موجود ہے جو متعلقہ ڈگری پروگرام کو منظور کرنے کی ذمہ دار ہیں۔

ان میں پاکستان بار کونسل، پاکستان کونسل آف آرکیٹیکٹس اینڈ ٹاؤن پلانرز، پاکستان انجینئرنگ کونسل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل، پاکستان نرسنگ کونسل، پاکستان فارمیسی کونسل، پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل شامل ہیں۔

نیشنل کونسل فار ہومیو پیتھی، نیشنل ایکریڈیشن کونسل فار ٹیچرز، نیشنل ایکریڈیشن کونسل فار ٹیچرز ایجوکیشن، نیشنل ایگریکلچرل ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل، نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل، اور نیشنل بزنس ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل شامل ہیں۔

طلبہ اور والدین مختلف اداروں کے کئی اکیڈمک پروگروموں کی حیثیت کا پتہ کر سکتے ہیں کہ وہ جس مخصوص پروگرام میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ منظور شدہ پروگرام ہے یا نہیں ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *