جی سی یونیورسٹی لاہور دیوالیہ، حکومتی فنڈز میں 90 فیصد کٹوتی

  • November 24, 2017 11:23 pm PST
taleemizavia single page

لاہور: آمنہ مسعود

لاہور کا ایک سو پچاس سالہ قدیم تعلیمی ادارہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کا مالی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ حکومت نے چھ سالوں میں فنڈز میں نوے فیصد کٹوتی کر دی ہےجس کے باعث یونیورسٹی کی مشکلات میں بے حد اضافہ ہوگیا ہے۔

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کو حکومت پنجاب کی جانب سے رواں سال صرف 80 لاکھ پچاس ہزار روپے گرانٹ کی مد میں دیے گئے ہیں جبکہ 11-2010 میں حکومت نے بارہ کروڑ چوون لاکھ روپے گرانٹ دی تھی۔

اس گرانٹ میں مسلسل ہر سال کمی کی جاتی رہی ہے۔ مالی سال 12-2011 میں اچانک اس گرانٹ میں 60 فیصد کی کٹوتی کر دی گئی اور یونیورسٹی کو صرف 5 کروڑ 83 لاکھ اٹھانوے ہزار روپے گرانٹ دی گئی۔ حکومت نے اس گرانٹ میں آئندہ سال مزید 75 فیصد کٹوتی کر دی اور یوں مالی سال 14-2013 ایک کروڑ 24 لاکھ 37 ہزار روپے گرانٹ جاری کی گئی۔

جی سی یونیورسٹی کو مالی سال 16-2015 میں صرف 79 لاکھ 63 ہزار روپے گرانٹ دی گئی۔ پنجاب حکومت نے مالی سال 17-2016 اور رواں مالی سال کے دوران 80 لاکھ پچاس ہزار روپے گرانٹ دی گئی ہے۔

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے شعبہ خزانہ سے موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق پنجاب حکومت نے گرانٹ میں مسلسل کمی کی ہے اور فیسوں میں اضافہ نہ کرنے کے باعث یونیورسٹی کا مالی خسارہ بڑھتا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یونیورسٹی کی گرانٹ میں حکومت نے اضافہ نہ کیا تو اساتذہ و ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی بند ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب اولڈ راوینز یونین نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے اور یونیورسٹی کی فنڈنگ میں مسلسل کٹوتی کے باعث اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اولڈ راوینز یونین کے عہدیداروں نے یونیورسٹی کو مالی مشکلات سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبائی وزیر ملک ندیم کامران کی سربراہی میں پانچ رُکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

وزیر اعلیٰ کی تشکیل کردہ یہ کمیٹی یونیورسٹی کے مالی امور کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد رپورٹ تیار کرے گی جس میں وزیر اعلیٰ سے فنڈنگ سے متعلق سفارشات کی جائیں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *