انڈسٹریل اسٹیٹ میں تعلیمی اداروں کا غیر قانونی قیام، جواب طلب
- February 28, 2018 12:54 pm PST
مانیٹرنگ ڈیسک
پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس محمد یونس تہیم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے حیات آباد انڈسٹریل سٹیٹ میں تعلیمی اداروں کے قیام کیخلاف دائررٹ پرصوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
ڈاکٹر میر ویس خان کی جانب سے دائر رٹ میں موقف اختیارکیاگیا کہ حیات آباد انڈسٹریل سٹیٹ کی اراضی صرف صنعتی سرگرمیوں کیلئے استعمال کی جاسکتی ہے جبکہ صنعتی اراضی پر ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹس قائم کئے گئے ہیں جوکہ ایکٹ 1960 ءکی خلاف ورزی ہے۔
اورانڈسٹریل سٹیٹ کی اراضی پر تعلیمی اداروں کاقیام غیر قانونی ہے۔
اس دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل قیصر علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے اوراپنے دلائل دیئے جبکہ ایجوکیشن انسٹیٹیوٹس کی جانب سے شمائل بٹ ایڈوکیٹ نے اپنے دلائل دیتے ہوئے عدالت سے وقت مانگ لیا جس پر فاضل عدالت نے صوبائی حکومت کو جواب جمع کرانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کردی ۔