فاٹا کے ایک ہزار سکولز غیر فعال: رپورٹ
- November 14, 2016 5:16 am PST
شبقدر
وفاقی حکومت کے زیر انتظام فاٹا میں مجموعی طور پر 5 ہزار 994 سرکاری سکول ہیں جس میں سے ایک ہزار 36 سکول غیر فعال ہیں۔ ان سکولوں میں 611 لڑکوں جبکہ 425 لڑکیوں کے سکول شامل ہیں۔
سکولوں کے غیر فعال ہونے کا انکشاف فاٹا ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کیا ہے۔
اس سالانہ رپورٹ کے مطابق مکمل طور پر فعال سکولوں میں 3 ہزار 842 پرائمری سکول ہیں جہاں 2 ہزار 219 لڑکے جبکہ ایک ہزار 623 لڑکیاں زیر تعلیم ہیں۔
مزید براں 118 سکول مساجد میں چلائے جارہے ہیں جبکہ 169 سکولوں کو کیمونٹی کے تحت چلایا جارہا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق 32 ادارے انڈسٹریل ہوم سنٹرز، 439 مڈل سکول، 296 ہائی سکول، 15 ہائر سیکنڈری سکول اور 32 کالج شامل ہیں۔ ان کالجوں میں 21 لڑکوں کے جبکہ 11 لڑکیوں کے کالج ہیں۔
ان اداروں کے علاوہ چار ایسے ایلیمنٹری کالج بھی شامل ہیں جہاں سکولوں کے اساتذہ کو ٹریننگ دی جاتی ہے اور فاٹا کے ایسے طلباء کو سرٹیکفیٹس بھی جاری کیے جاتے ہیں جو بعد میں فاٹا کے سکولوں میں نوکری حاصل کرنے کے لیے اہل ہوجاتے ہیں۔
فاٹا میں غیر فعال ایک ہزار 36 سکولوں میں 692 پرائمری سکول شامل ہیں جبکہ مساجد میں قائم کیے گئے سکولوں کی تعداد 41 ہے اور کیمونٹی کے تحت چلائے جانے والے سکولوں کی تعداد 137 ہے۔
غیر فعال سکولوں میں 111 مڈل، 39 ہائی سکول، ایک ہائر سیکنڈری سکول اور تین کالج بھی شامل ہیں۔
فاٹا کے پرائمری سکولوں سے ڈراپ ہونے کی شرح 36.5 فیصد ہے جبکہ مڈل سکولوں میں یہ شرح 7.8 فیصد اور ہائی سکولوں میں یہ شرح 3.1 فیصد ہے۔