ناقص کارکردگی، دانش سکول اتھارٹی سے لاہور کے 13 سکولز واپس
- March 2, 2018 3:02 pm PST
لاہور آمنہ مسعود
حکومت پنجاب نے لاہور کے تیرہ سکولز کو سنٹر آف ایکسیلینس کا درجہ دے کر انہیں دانش سکول اتھارٹی کے حوالے کیا تھا، ان سکولوں کو اب دانش سکولز اتھارٹی سے واپس لینے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
ان سکولز میں گورنمنٹ جونیئر سنٹرل ماڈل سکول ریٹی گن روڈ لاہور، اسلامیہ ہائی سکول ملتان روڈ، سنٹرل ماڈل سکول سمن آباد، گورنمنٹ ہائی سکول باغبانپورہ، گورنمنٹ ہائی سکول تاجپورہ سکیم، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول آر اے بازار شامل ہیں۔
گورنمنٹ کمپری ہینسو گرلز ہائی سکول، وحدت روڈ، گورنمنٹ ہائی سکول ٹاؤن شپ، گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول چوہنگ، گورنمنٹ ہائی سکول کاہنہ نو، گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری سکول جلو موڑ، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول شاہدرہ اور گورنمنٹ سٹی مسلم لیگ ہائی سکول سید میٹھا بازار لاہور کو دانش سکول اتھارٹی سے واپس لیا گیا ہے۔
لاہور کے ان تیرہ سکولوں کو حکومت پنجاب کی جانب سے دو ہزار سولہ میں دانش سکول اتھارٹی کے حوالے کیا گیا تھا۔
پنجاب ٹیچرز یونین کی جانب سے ان سکولوں کو دانش سکول اتھارٹی کے حوالے کرنے پر احتجاج بھی کیا گیا تھا، گزشتہ برس دسمبر میں وزیر سکولز ایجوکیشن نے یقین دہائی کرائی تھی یہ سکولز واپس محکمہ کے حوالے کر دیے جائیں گے۔
پنجاب ٹیچرز یونین کے جنرل سیکرٹری رانا لیاقت علی نے تعلیمی زاویہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دو سالوں سے ان تیرہ سکولز کو نان سیلری بجٹ نہیں دیا جارہا تھا اور حکومت کی جانب سے فی طالبعلم گیارہ سو روپے سالانہ بجٹ سکول کے اکاؤنٹ میں منتقل کیا جاتا ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ان تیرہ سکولز کو اتھارٹٰی کے حوالے کرنے سے ان کی کارکردگی متاثر ہو رہی تھی جس پر اب انہیں واپس کر دیا گیا ہے۔ اُنہوں نے بتایا ہے کہ نان سیلری بجٹ کی مد میں سکول کو فی طالبعلم پر گیارہ سو روپے سالانہ گرانٹ ملتی ہے تاہم یہ سکول اتھارٹی کے پاس ہونے کی بناء پر یہ گرانٹ بند تھی۔
سیکرٹری محکمہ سکولز ایجوکیشن ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔