بی زیڈ یو لاہور: طلباء کااحتجاجی دھرنا اور چھ نکاتی چارٹرڈ آف ڈیمانڈ

  • November 2, 2016 12:22 am PST
taleemizavia single page

لاہور

بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے طلباء ایک بار پھر اپنے مطالبات منوانے کے لیے سراپا احتجاج ہیں احتجاجی طلباء نے صبح 9 بجے سے لے کر رات 12 بجے تک کینال روڈ پر مظاہرہ کیا۔

لاہور کیمپس کے احتجاجی طلباء نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کیمپس سے فارغ التحصیل طلباء کو بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان ٹرانسکرپٹ جاری کرے۔ اور لاہورکیمپس میں داخل طلباء کے رجسٹریشن کارڈز بھی جاری کیے جائیں۔

کینال روڈ پر اس احتجاج کے دوران طلباء نے 13 گھنٹے تک ٹریفک بلاک رکھی۔

طلباء پر مشتمل زکرین جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ میں یہ بھی رکھا کہ 2015ء کو لاہور میں داخل ہونے والے طلباء کوبھی 14-2013 سیشن کی طرح رجسٹریشن کارڈز جاری کیے جائیں۔

ان طلباء کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ بی زیڈ یو ملتان کیمپس انڈرگریجویٹ طلباء کو کمپری ہینسو ٹیسٹ سے مستشنیٰ قرار دے۔

احتجاجی طلباء نے بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر ڈاکٹر طاہر امین کو سنڈیکیٹ ممبران کے ہمراہ کیمپس دورہ کرنے کی دعوت بھی دی ہے تاکہ وہ لاہور آکر اُن کے مسائل حل کر سکیں۔

بی زیڈ یو لاہور کیمپس کے احتجاجی طلباء کہتے ہیں کہ ڈاکٹر آف فزیو تھراپی اور شعبہ ٹیکنالوجی کو ملتان کیمپس منظور کرے اور زیر تعلیم طلباء کو رجسٹریشن کارڈز جاری کیے جائیں۔

طلباء نے اپنے احتجاج کے دوران یہ چھ مطالبات حکومت اور بی زیڈ یو ملتان کیمپس کی انتظامیہ کے سامنے رکھے ہیں۔

اس احتجاج کے دوران سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کیپٹن (ر) نسیم نواز بھی موقع پر پہنچے اور طلباء کے ساتھ مذاکرات کرنے کی کوشش کی تاہم طلباء نے تحریری طور پر یقین دہانی کرانے کا مطالبہ کر دیا۔

دوسری جانب لاہور میں کینال روڈ پر نیو گارڈن ٹاؤن انڈرپاس سے کیمپس پُل تک ٹریفک جام رہنے سے شہریوں کو بھی پریشانی کا سامنا رہا۔ اس دوران چیف ٹریفک پولیس آفیسر طیب حفیظ چیمہ نے طلباء کو مطالبات تسلیم کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی تاہم طلباء نے انکار کر دیا۔

احتجاج میں شامل طالبعلم محمد سرفراز کا کہنا ہے کہ بی زیڈ یو لاہور کیمپس کے طلباء کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے، حکومت اور ملتان کیمپس کی انتظامیہ اُن کا مستقبل داؤ پر لگا رہی ہے۔

محمد سرفراز نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے بی زیڈ یو لاہور کیمپس کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

احتجاج میں شریک طالبہ مریم رفیق کہتی ہیں کہ بھاری فیسوں کی ادائیگی کے باوجود اُنہیں اپنی ڈگری سے متعلق کوئی یقین دہانی نہیں ہے۔ ہم بے بس ہو کر سڑکوں پر آتے ہیں حکومت مسئلہ حل کرانے کی یقین دہانی کے بعد خاموش ہوجاتی ہے۔

طلباء نے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے تک لاہور میں اپنا احتجاج جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔

واضح رہے بی زیڈ یو لاہور کیمپس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت 2012ء میں کھولا گیا تھا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *