بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کی ہزاروں کتابیں کوڑے کی نظر

  • August 28, 2016 4:37 pm PST
taleemizavia single page

شعیب درضئی
تربت، بلوچستان پوائنٹ

بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے پاس کتابوں کی تقسیم کے بعد اس کی مانیٹرنگ کا کوئی میکانزم ہی موجود نہیں ہے۔

کیچ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس میں بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کی ہزاروں کتابیں ردی میں پھینک دی گئی ہیں۔ بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کے دفتر کو یہ کتابیں طلباء میں مفت تقسیم کرنے کے لیے بھجوائی گئی تھیں۔

تاہم کتابیں بچوں تک پہنچنے کی بجائے ردی میں چلی گئی ہیں۔

کیچ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر امداد ملک کا کہنا ہے کہ یہ کتابیں طلباء کے لیے نہیں تھیں بلکہ اساتذہ کی گائیڈ بکس تھیں، یہ چار سال پرانی ہیں اور میں اُس وقت ای ڈی ای ایجوکیشن نہیں تھا۔

ڈائریکٹر بیورو آف کریکلم نے سرکاری اساتذہ کی ٹریننگ ورکشاپ کرانا تھیں، ناگزیر وجوہات کی بناء پر یہ ورکشاپ نہیں کرائی جاسکی جس کے باعث یہ کتابیں چار سال تک ای ڈی او کے دفتر پڑی رہی ہیں۔

ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر محمد نعیم کے مطابق کہ ہم سالانہ پچاسی ہزار کتابیں بورڈ سے منگواتے ہیں تاہم کتابوں کی یہ تعداد طلباء کی تعداد سے کئی زیادہ ہے۔ جو کتابیں اب ردی کی صورت میں کوڑے دان میں پڑی ہیں یہ وہی اضافی کتابیں ہیں۔

محمد نعیم نے بتایا ہے کہ دو ہزار پندرہ میں داخل طلباء کی تعداد 16837 تھی جو اب کم ہوکر گیارہ 11435 ہوگئی ہے۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ ڈسٹرکٹ کیچ میں 664 سکولوں میں 74 ہزار سات سو تریسٹھ طلباء داخل ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *