آسٹریلوی حکومت فاٹا کے سکولوں کو 4.5 ملین ڈالرزدے گی

  • November 19, 2016 7:34 am PST
taleemizavia single page

اسلام آباد

آسٹریلیا کی حکومت نے فاٹا کے سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت 4.5 ملین ڈالرز دینے کا اعلان کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی زیر نگرانی چلنے والے اس ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت 3 لاکھ 12 ہزار بچوں کو سکول اوقات کے دوران ہائی انرجی بسکٹ دیے جائیں گے جس میں فاٹا کی سات ایجنسیوں اور چھ فرنٹیئر ریجن شامل ہیں۔

آسٹریلوی ہائر کمشنر مارگریٹ ایڈمسن کہتی ہیں کہ بحران کے باعث متاثرہ علاقوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے آسٹریلوی حکومت ہمیشہ آگے رہی ہے۔

اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں اُنہوں نے کہا کہ 2010ء سے لے کر اب تک آسٹریلوی حکومت پاکستان کو ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت زلزلے سے متاثرہ افراد کی خوراک اور رہائش کے لیے 95 ملین ڈالرز امدادی فنڈز دے چکی ہے۔

مارگریٹ ایڈمسن کہتی ہیں کہ سکول فیڈنگ پروگرام کے ذریعے سے خوراک کی کمی کا شکار بچوں کا خیال رکھا جارہا ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کی رپورٹ کے مطابق سکولوں میں ہائی انرجی بسکٹ فراہم کرنے سے نہ صرف پہلے سے داخل بچوں کی ڈراپ آؤٹ شرح میں کمی آئی ہے بلکہ فاٹا کے سکولوں میں بچوں کے داخلوں کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹا کے ایک ہزار سکولز غیر فعال:رپورٹ فاٹا ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ

ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت ان سکولوں کے بچوں کو وٹامن اے اور وٹامن ڈی پر مشتمل خوراک روز مرہ کی بنیاد پر دی جارہی ہے اور پرائمری کی سطح پر داخل بچوں کے والدین کی بھی مالی معاونت کی جارہی ہے۔

آسٹریلیا کی جانب سے ملنے والے فنڈز کے ذریعے سے بچوں کو پہلے سال خوراک جبکہ دوسرے سال مالی امداد دی جارہی ہے اس پروگرام کے تحت 13 ہزار سے لے کر 15 ہزار تک لڑکیوں کو خوراک اور مالی امداد دینے کا بندوبست کیا گیا ہے تاکہ وہ سکول میں باقاعدگی سے تعلیم حاصل کر سکیں۔

اس وقت فاٹا میں پاکستان کے تمام علاقوں کی نسبت شرح تعلیم انتہائی کم ہے جہاں مجموعی شرح تعلیم 33.3 فیصد ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *