کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں 84 پروفیسرز کی سیٹیں خالی
- April 25, 2017 1:49 am PST
سجاد کاظمی
کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اور اس سے ملحق میئو ہسپتال لاہور میں چوراسی پروفیسرز و میڈیکل آفیسرز کی سیٹیں خالی پڑی ہیں اور چار سالوں سے ان سیٹوں پر بھرتیاں نہیں کی جارہیں۔
جس میں 48 اسسٹنٹ پروفیسرز، 26 ایسوسی ایٹ پروفیسرز، جبکہ 10 پروفیسرز کی سیٹیں شامل ہیں۔ یونیورسٹی سے ملحق میئو ہسپتال میں 46 آپریشن تھیڑز ہیں تاہم پروفیسرز اور میڈیکل آفیسرز نہ ہونے کی بناء پر مریضوں کو چیک اپ کے لیے کئی مہینوں تک وقت نہیں دیا جاتا۔
میئو ہسپتال کے شعبہ انستھیزیا میں 9 اسسٹنٹ پروفیسرز، تین ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور ایک پروفیسر کی سیٹ خالی پڑی ہے۔ شعبہ میڈیسن میں پانچ ایسوسی ایٹ پروفیسرز، بچہ سرجری میں چھ اور شعبہ کینسر میں دو پروفیسرز کی سیٹیں خالی ہیں۔
کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اور میئو ہسپتال کا شمار پاکستان کے سب سے بڑے ادارے میں ہوتا ہے جبکہ ایشیاء میں یہ دورے نمبر پر ہے تاہم یہاں پر پروفیسرز کی سیٹیں خالی ہونے سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
میئو ہسپتال میں سرجیکل ٹاور بھی ایک دہائی سے نامکمل ہے اور اس کی تعمیر مکمل نہیں کی جارہی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ان خالی سیٹوں پر بھرتیوں کے لیے دو مرتبہ اشتہار دیا گیا اور انٹرویوز بھی کیے گئے تاہم ان خالی آسامیوں پر بھرتیاں نہیں کی گئیں۔ میئو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر طاہر خلیل نے اس معاملے پر اپنے موقف میں کہا ہے کہ ڈاکٹروں کی کمی کے باعث مریضوں کو مشکلات ضرور ہیں لیکن جلد ہی اس مسئلے پر قابو پا لیا جائے گا۔