پنجاب یونیورسٹی میں پشتون کلچر ڈے پر تصادم، جمعیت کا نیا پراپیگنڈہ کیا؟

  • March 21, 2017 11:54 pm PST
taleemizavia single page

لاہور

پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس میں پشتون طلباء کی جانب سے کلچرل ڈے کی تقریب کے دوران اسلامی جمعیت طلباء کے کارکنوں نے حملہ کر دیا اور پشتون کلچرل ڈے کے موقع پر لگائے گئے چاروں صوبوں کے ثقافتی سٹالز کو اُکھاڑ دیا۔ جمعیت کے کارکنوں نے پشتون طلباء پر ڈنڈوں سے حملے کرنے کے ساتھ ساتھ شدید پتھراؤ بھی کیا۔

اسلامی جمعیت طلباء کے اس حملے کے جواب میں پشتون طلباء نے جوابی حملہ کیا جس کے بعد یونیورسٹی میں حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے اور دونوں طلباء گروپوں کی جانب سے چالیس منٹ تک شدید پتھراؤ ہوتا رہا جس کے نتیجے میں 20 طالبعلم شدید زخمی ہوگئے۔

جمعیت کے حملے کو نہ تو پولیس کی جانب سے روکا گیا بلکہ پولیس نے بھی جائے وقوعہ سے دوڑ لگا دی جس میں پولیس کے 70 سے زائد اہلکار شامل تھے۔

جب حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے تو پولیس کی جانب سے پشتون طلباء پر آنسو گیس کے تین شیل فائر کیے گئے۔ جمعیت اور پشتون طلباء کے درمیان اس ہنگامہ آرائی کو پولیس مکمل طور پر روکنے میں ناکام رہی۔ اس موقع پر اسلامی جمعیت طلباء کے سٹال کو بھی آگ لگا دی گئی۔

پشتون کلچرل ڈے کی تقریب میں اُس وقت ہنگامہ آرائی ہوئی جب وزیر ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی نے تقریب میں شرکت کرنے کے بعد یونیورسٹی سے واپس چلے گئے تھے۔ تقریب میں موجود ریذیڈنٹ آفیسر عبد اللہ ہارون، چیف سیکورٹی آفیسر عبید اللہ بھی موجود تھے۔

فیصل آڈیٹوریم کے سامنے ہونے والے اس تصادم سے بیس طالبعلم زخمی ہوئے جنہیں جناح ہسپتال اور شیخ زید ہسپتال منتقل کیا گیا۔

جس جگہ پر کلچرل ڈے کی تقریب ہورہی تھی وہ جگہ میدان جنگ میں تبدیل ہوگئی۔

اسلامی جمعیت طلباء کے اس حملے کا وزیر اعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیا جبکہ وزیر سید رضا علی گیلانی دوبارہ پانچ بجے یونیورسٹی پہنچ گئے اور قائمقام وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر سے واقعہ پر بریفنگ لی۔

تین گھنٹے تک جاری رہنے والی اس بریفنگ کے دوران ہی پشتون کونسل کے عہدیداروں کو بھی بلایا گیا جبکہ ایس پی اقبال ٹاؤن بھی موقع پر موجود تھے۔ رضا علی گیلانی نے بعد میں پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ 9 رُکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے یہ کمیٹی دس روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

رضا علی گیلانی نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں تصادم میں ملوث طلباء کے خلاف سخت کارروائی ہوگی اور کسی کے ساتھ رعائیت نہیں برتی جائے گی۔

وزیر ہائر ایجوکیشن کی پریس کانفرنس کے بعد پشتون کونسل کے عہدیداروں نے بھی پریس کانفرنس کی جس میں اُنہوں نے اعلان کیا کہ وہ پنجاب یونیورسٹی چھوڑ کر جارہے ہیں اور اُنہیں ایسی ڈگریاں نہیں چاہیے جسے حاصل کرنے کے لیے اُنہیں روز جمعیت تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔

پشتون طلباء کا کہنا تھا کہ پولیس اور پنجاب یونیورسٹی کے قائمقام وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر اسلامی جمعیت کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں اور یونیورسٹی کے ہاسٹل میں فروری میں ہونے والے تصادم میں ملوث طلباء کے خلاف بھی کارروائی نہیں کی گئی۔

پشتون طلباء کہتے ہیں کہ یونیورسٹی کے سات سو سے زائد طلباء اپنی ڈگریاں چھوڑ رہے ہیں جبکہ اُنہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں کینال روڈ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ سی سی پی او لاہور امین وینس پنجاب یونیورسٹی میں پشتون طلباء کے ساتھ مذاکرات کے لیے پہنچے لیکن پشتون طلباء نے مطالبات پر عمل درآمد تک بات چیت سے انکار کر دیا۔

پشتون طلباء نے مطالبہ کیا کہ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل نمبر ایک میں جمعیت کا دفتر بند کرایا جائے اور ہاسٹل سے غیر قانونی طلباء اور جمعیت کارکنوں کو نکالا جائے۔

دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی میں تصادم کے بعد اسلامیہ کالج سول لائنز سے جمعیت کے کارکنوں نے سٹرک پر آکر احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دی۔ جبکہ جمعیت کی حمایت میں جماعت اسلامی کے رہنما سمیعہ راحیل قاضی، سلمان بٹ نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کی
پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی کے ان رہنماؤں نے الزام لگا دیا کہ پشتون طلباء نے طالبات پر حملہ کیا اور ڈائس توڑا گیا۔

اسی طرح اسلامی جمعیت طلباء لاہور کے میڈیا سیل نے الزام عائد کیا کہ قوم پرست پشتون طلباء نے عزم پاکستان تقریب پر حملہ کیا اور یہ پشتون طلباء قوم پرست شر پسند ہیں۔ جمعیت نے الزام عائد کیا ہے کہ پشتون اس واقعہ کے ذمہ دار ہیں اور پراپیگنڈہ کیا گیا کہ یہ سب قوم پرستوں کی وجہ سے ہوا ہے جمعیت کے مطابق قوم پرست پشتون پنجاب یونیورسٹی کے ماحول کو خراب کر رہے ہیں جبکہ پشتون طلباء نے اس الزام کو جھوٹا پراپیگنڈہ قرار دیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں ہنگامہ میں ملوث جمعیت کے کارکنوں پر ایف آئی آردرج کرنے کے ساتھ گرفتاریاں بھی کی جائیں گی واضح رہے کہ جمعیت کے بارہ کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔


  1. Me also visit to punjanb university during my college visit in 2007 we stay in university jjameat student have a big power in uni when he order the hostel close so that close please finish that power of jammeeat federation

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *