پاکستان سے دو سالہ بی اے اور دو سالہ ایم اے ڈگریاں ختم

  • March 17, 2017 6:57 pm PST
taleemizavia single page

اسلام آباد

ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے دو سالہ بی اے اور دو سالہ ایم اے ڈگریاں ختم کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ دو ہزار اٹھارہ سے بی اے اور دو ہزار بیس سے ایم اے ڈگریوں میں داخلے پر پاپندی عائد کر دی گئی۔

ڈائریکٹر جنرل اکیڈمک ایچ ای سی محمد رضا چوہان کی جانب سے تمام سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عالمی معیار کو پیش نظر رکھتے ہوئے دو سالہ بی اے بی ایس سی کی ڈگریاں ختم کی جارہی ہیں اور 2018ء کے بعد یونیورسٹیز ان ڈگریوں میں داخلے کرنے کی مجاز نہیں ہوں گی۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مراسلے کے مطابق 2020ء کے بعد دو سالہ ایم اے ایم ایس سی کی ڈگریاں بھی ختم کی جارہی ہیں اور دو ہزار بیس کے بعد ان پروگرامز میں داخلے نہیں کیے جائیں گے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اجلاس میں باقاعدہ طور پر منظوری کے بعد وائس چانسلرز کے نام مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔

ایچ ای سی کے اس مراسلے کے مطابق یہ فیصلہ کمیٹی کی سفارشات پر کیا گیا ہے جس کے مطابق دو سالہ بی اے میں داخل طلباء کو پالیسی کے تحت چار سالہ بی ایس آنرز پروگرام میں داخل کیا جائے گا جبکہ دو سالہ ایم اے ایم ایس سی کے طلباء کو بھی اسی پالیسی کے مطابق سمیسٹر سسٹم میں شفٹ کیا جائے گا۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ عالمی سطح پر سولہ سالہ تعلیم قابل قبول نہیں ہے اور اٹھارہ سالہ ڈگری کو ہی ایم ایس کے برابر تسلیم کیا جاتا ہے اس لیے ڈگریوں کی تصدیق میں بھی ملکی و غیر ملکی سطح پر مسائل کا سامنا ہے۔ ایچ ای سی نے وائس چانسلرز کو اس مراسلے پر عمل درآمد کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستان کے تعلیمی نظام اور ڈگریوں کو عالمی معیار کے مطابق کرنا ہے جس کے لیے یہ فیصلہ ناگزیر تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اچانک نہیں کیا گیا بلکہ اس کے لیے یونیورسٹیز کو پہلے بھی آگاہ کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر مختار احمد کے مطابق پاکستان کوالفیکیشن رجسٹرڈ میں بھی ان ڈگریوں سے متعلق ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا اور اس میں طلباء کو ایسوسی ایٹ ڈگری کی آپشن دینا زیر غور ہے۔

hec-2


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *