پنجاب یونیورسٹی سے شراب کی بھاری کیھپ برآمد
- June 22, 2021 8:15 pm PST
لاہور: آمنہ مسعود
پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں شراب کی بوتلیں فراہم پہنچانے کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی گئی، موٹر سائیکل سوار طلباء تنظیم کے ناظم کے نام پر شراب کی بیس بوتلیں ہاسٹل پہنچا رہا تھا۔
تعلیمی زاویہ کی رپورت کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے سیکیورٹی گارڈز نے موٹر سائیکل سوار کو گیٹ نمبر ایک پر روکا تو اُس نے پنجاب سٹوڈنٹس کونسل کے چیئرمین سے بات کرائی۔ سٹوڈنٹس کونسل کے چیئرمین نے سیکیورٹی گارڈ سے بات چیت کے دوران خود کو طلباء تنظیم کا ناظم ظاہر کیا۔
سیکیورٹی گارڈز نے موٹر سائیکل سوار کے پاس موجود مشکوک بیگز کی تلاشی لی تو انھیں شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں جس پر موٹر سائیکل سوار کو فوری طور پر سیکیورٹی حکام نے پکڑ لیا۔ اس کے بعد شعبہ جینڈر اسٹڈیز کے طالب علم کو بھی طلب کر لیا گیا۔
شراب کی بیس بوتلیں تحویل میں لینے کے بعد چیف سیکیورٹی آفیسر کرنل ریٹائرڈ عبید اللہ نے وائس چانسلر کو آگاہ کرنے کے بعد انکوائری شروع کر دی۔ تعلیمی زاویہ کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی حکام نے شراب لانے والے موٹر سائیکل سوار اور طالب علم کے خلاف تھانہ گارڈن ٹاؤن میں مقدمہ درج کرا دیا ہے۔
پنجاب یونیورسٹی نے شعبہ جینڈر اسٹڈیز کے ایم اے کے طالب علم کو معطل کر دیا ہے اور اس کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے یونیورسٹی میں قائم 30 ہاسٹلز کی انتظامیہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں سیکیورٹی کو مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔
یونیورسٹی کے مرکزی گیٹس پر تعینات سیکیورٹی گارڈز کو گاڑیوں کی انسپکشن کرنے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ جس طالب علم نے شراب کی بیس بوتلیں ہاسٹل میں فروخت کی جانا تھی اور شعبہ جینڈر اسٹیز کا طالب علم اس کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ سیکیورٹی گارڈز کی جانب سے بروقت کارروائی پر انتظامیہ نے متعلقہ گارڈز کو شاباش دی۔